مقبوضہ جموں وکشمیر: مودی کے دورے سے قبل پابندیاں مزید سخت، تلاشی کی کارروائیوں میں تیزی

?️

سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں  نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے علاقے کے دورے سے قبل پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں اور بلا جواز پابندیوں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

میڈیا کے مطابق بھارت کے ہندوتوا وزیراعظم نریندر مودی 7 مارچ کو سری نگر کا ایک روزہ دورہ کریں گے۔میڈیا  کے مطابق فوجیوں نے سری نگر، بڈگام، گاندربل، پلوامہ، اسلام آباد اور کولگام اضلاع کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پرچھاپوں اور گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ فوجی گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو ہراساں کر رہے ہیں۔ نوجوانوں کو کیمپوں اور تھانوں میں طلب کیا جا رہا ہے جہاں انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ سرینگر میں خاص طور پر فورسز کے اضافی دستے تعینات کیے گئے ہیں ، اہم راستوں اور شاہراہوں پر مزید چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں جہاں فورسز اہلکارگاڑیوں ، مسافروں اور راہگیروں کی سخت تلاشی لے رہے ہیں۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ نریندر مودی کا مقبوضہ علاقے کا دورہ کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ۔ ا نہوں نے کہا کہ گزشتہ 76برس سے بھارتی مظالم کا شکار کشمیریوں کے آگے نریندر مودی کی حیثیت ایک مجرم سے زیادہ کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی مودی ہی کے حکم پر حق خودارادیت کے مطالبے کی پاداش میں کشمیریوں کو انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ تاہم بھارت کی تمام تر چیرہ دستیوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ غیر قانونی بھارتی قبضے کے خلاف اپنی جدوجہد مقصد کے حصول تک جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہیں۔

دریں اثنا، مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں اپنے نوآبادیاتی ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہوئے ضلع بڈگام کے علاقے ا چھگام میں ” مہاراشٹر ہاﺅس“ کی تعمیر کیلئے 20 کنال اراضی مہاراشٹر حکومت کو فراہم کی ہے۔ مودی حکومت نے کشمیریوں کی زمینوں پر کسی نہ کسی بہانے قبضہ جمانے اور ان پر بھارتی ہندوﺅںکو بسانے کی اپنی مذموم مہم اگست 2019 میں مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد تیز کر دی ہے جسکا واحد مقصد علاقے کے مسلم اکثریتی تشخص کو نقصان پہنچانا ہے۔
ادھر نیشنل کانفرنس کے رہنما رتن لال نے جموںمیں ایک پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مقبوضہ جموںوکشمیر عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال کا مسلسل شکار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ علاقے میں امن و ترقی کے بی جے پی حکومت کے دعوے بالکل بے بنیاد ہیں اور علاقے میں بے روزگار نوجوانوں کی تعداد سات لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔

مشہور خبریں۔

نیتن یاہو کے جلدبازی کے فیصلے کے نتائج؛ گالانت کی برطرفی سے مقبوضہ علاقوں میں عدم اعتماد کا بحران

?️ 10 نومبر 2024سچ خبریں:یوآو گالانت کی برطرفی کے فیصلے نے بنیامین نیتن یاہو کو

اسرائیل فوراً غزا میں فوجی کارروائیاں بند کرے:چین

?️ 19 مارچ 2025 سچ خبریں:چین نے اقوام متحدہ میں اسرائیلی جارحیت پر سخت ردعمل

افغانستان میں امریکہ اور طالبان؛ سامنے خونی دشمن پردے کے پیچھے پراسرار اتحادی

?️ 1 جولائی 2021سچ خبریں:افغانستان میں 2003 سے امریکہ ، طالبان اور حکومت ہمیشہ ایک

اسرائیل کی حمایت میں کمی

?️ 1 جون 2021سچ خبریں:امریکی مرکز برائے سلامتی اور انٹلی جنس اسٹڈیز (جسے امریکی انٹلی

سعودی ولی عہد کی عمان کے قریب آنے کی خبر

?️ 2 دسمبر 2021سچ خبریں:  بلومبرگ نیوز نے دو باخبر ذرائع کے حوالے سے رپورٹ

آرمی چیف کی مدت ملازمت پارلیمانی ایکٹ کے تحت 5 سال ہوئی، اسے توسیع نہیں کہہ سکتے، رانا ثنا اللہ

?️ 4 ستمبر 2025لاہور: (سچ خبریں) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ

غزہ کی نسل کشی میں اسرائیل کو امریکی کی مکمل حمایت

?️ 11 دسمبر 2023سچ خبریں:سیاست دان اور عالمی شخصیات غزہ میں فلسطینی عوام پر مسلسل

امریکی صہیونی منصوبے کےمقابلے میں لبنان کو کمزور کرنے کوشش

?️ 9 مارچ 2022سچ خبریں:لبنان کے ایک رکن پارلیمنٹ نے ایک تقریر میں کہاکہ آج

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے