سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پیراملٹری” بارڈر سیکورٹی فورس“ کی گاڑی سے ایک نوجوان کی موت کے خلاف جموں خطے کے ضلع راجوری میں لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق نوجوان محمد ثاقب ملک ضلع کے علاقے کلر گالہ میں اس وقت شدید زخمی ہوگیاجب بی ایس ایف کی گاڑی نے اس کی موٹرسائیکل کو دانستہ طور پر ٹکر مار دی۔ اسے گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
بعد ازاں اہلخانہ، رشتہ دار اور گاﺅں کے لوگ نوجوان کی لاش لیے کلر چوک میں جمع ہوئے اور جموں راجوری پونچھ شاہراہ کئی گھنٹوں تک بلاک کر دی۔ انہوں نے بی ایس ایف گاڑی کے ڈرائیور کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے کہا کہ حادثہ بی ایس ایف ڈرائیورکی غفلت کی وجہ سے پیش آیا اور فورس کے کسی بھی افسر نے نوجوان کے اہلخانہ سے ملاقات کی زحمت نہیں کی حتیٰ کہ تعزیت کرنا بھی گوارہ نہیں کی ۔
دریں اثنا سیاسی ماہرین اور کشمیر پر نظر رکھنے والوں نے سرینگر میں اپنے انٹرویوز کہا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کشمیریوں کی جاری تحریک آزادی کو دبانے اور انہیں مرعوب کرنے کیلئے ”نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی اور سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی “ جیسی بدنام زمانہ ایجنسیوں کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ایجنسیوں کے اہلکار اکثر حریت رہنماو¿ں، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں یہاں تک کہ عام لوگوں کے گھروں کی تلاشی لیتے ہیں اور ان کے موبائل فون، لیپ ٹاپ اور دیگر ڈیجیٹل آلات چھین لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام کارروائیوں کا مقصد ان لوگوں کو خوفزدہ کرنا ہے جو مقبوضہ علاقے میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی لائن پر چلنے سے انکار کرتے ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے جموں میں جاری ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیرمیں 10لاکھ سے زائد فوجی اور پیراملٹری اہلکار تعینات کر کے علاقے کو دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔
غیر قانونی طور پر نظر بند کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما نور محمد فیاض نے اتر پردیش کی نینی سینٹرل جیل سے ایک پیغام میں کہا کہ بھارت کشمیریوں کو ان کے پیدائشی حق خود ارادیت کا مطالبہ کرنے پر سزا دے رہا ہے۔
ادھر بھارتی ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ میں کالج کے ہاسٹل میں ایک کشمیری طالب علم مردہ حالت میں پایا گیا۔ضلع بڈگام کے علاقے خانصاحب سے تعلق رکھنے والا طالب علم محمد عمر گنائی ”بی بی آئی ٹی“ کالج میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کر رہا تھا۔