سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیری عوام کے بنیادی حقوق سلب کرنے کےاپنے مذموم ایجنڈے پر زبردستی عمل درآمد پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کشمیری عوام کے ہر جائز اور حقیقی مطالبے کو دبانے کے لیے بھارت کی سامراجی اور ہندوتوا سوچ پر کڑی تنقید کی۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تسلط سے آزادی کے حق میں ہونے والی ہر سرگرمی کیلئے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانے کی بھارت کی روایتی ذہنیت کی مذمت کرتے ہوئے،انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد مقامی ہے اوراسے کوئی غیر ملکی حمایت حاصل نہیں ہے۔
تاہم انہوں نے واضح کیا کہ تنازعہ کشمیر کا بنیادی فریق ہونے کی حیثیت سے پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔حریت ترجمان نے کہا کہ بی جے پی کی موجودہ بدعنوان حکومت نے مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے بی جے پی کے نوآبادیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کرتے ہوئے جموں میں غیر کشمیری ہندوئوں کو آبادکرناشروع کردیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تسلط سے آزادی کے حق میں ہونے والی ہر سرگرمی کیلئے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانے کی بھارت کی روایتی ذہنیت کی مذمت کرتے ہوئے،انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد مقامی ہے اوراسے کوئی غیر ملکی حمایت حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے کشمیری عوام کو خاص طورپر اگست 2019میں دفعہ 370کی منسوخی کے بعدمودی حکومت کی طرف سے انکے سیاسی، سماجی، مذہبی اور دیگر بنیادی حقوق سے محروم کرنے پر مداخلت کی اپیل کی ۔