سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت حق خود ارادیت کے حصول کیلئے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو دبانے کیلئے فوجی طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم منصوبے میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے ایک بیان میں کہا کہ حریت کانفرنس نے سرینگر میں ایک اجلاس کے دوران افسوس کا اظہار کیا کہ جو بھی بھارتی فورسز کے مظالم کیخلاف آواز اٹھانے کی کوشش کرتا ہے تو اسے بے رحمانہ تشدد یا جبر کے دیگر طریقوں سے خاموش کر دیا جاتا ہے۔اجلاس میں کہا گیاکہ بھارت ظالمانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے ، بھارت کا اصل منصوبہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے ، وہ جبر کے بل پر کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی آواز کو ختم کرنا چاہتا ہے ۔ اجلاس میں کہا گیابھارت آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ ، پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے جیسے کالے قوانین کا بے دریغ استعمال جاری رکھے ہوئے ہے، بھارتی فوجیوں کو آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کے تحت بے لگام اختیارات حاصل ہیں ۔ اجلاس میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے اور کالے قوانین کے خاتمے کیلئے بھارتی حکومت پر دباﺅ ڈالے۔
اجلاس میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہد اسلام، فاروق احمد ڈار، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، امیر حمزہ، ڈاکٹر حمید فیاض، مشتاق الاسلام، عبدالاحمد پارہ، نور محمد فیاض، حیات احمد بٹ، ظفر اکبر بٹ، محمد یوسف فلاحی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، رفیق احمد گنائی، فیاض حسین جعفری ، ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم، ایڈووکیٹ نذیر احمد رونگا، ایڈووکیٹ محمد اشرف بٹ اور ایڈووکیٹ مظفر قیوم اور جھوٹے مقدمات میں قید دیگر کشمیریوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہا ر کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں حریت کانفرنس کی اکائی تنظیموں جماعتوں کے رہنماﺅں اور نمائندوں نے شرکت کی۔