سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ اگر بھارت کشمیر میں امن چاہتا ہے تو اسے طاقت اور دھونس کی پالیسی ترک کر کے تنازعہ کشمیر کے سیاسی حل کی طرف آنا ہوگا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ فاروق نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہزاروں لوگوں کی جیلوں میں ڈالنے ، گھروں میں نظر بند کرنے اور انکے بنیادی حقوق سلب کرنے سے حالات ہرگز معمول پر نہیں لائے جاسکتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امن قائم کرنا ہے تو مسئلہ کشمیر کے سیاسی حل کے بجائے ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ہے۔
میر واعظ نے کہا کہ حریت رہنماﺅں ، کارکنوں ، وکلا ، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ارکان سمیت ہزاروں کشمیری برسہابرس سے جیلوں میں بند ہیں جنہیں رہا کرنے کے بجائے مزید لوگوں کو حراست میں لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو تھانوں میں طلب کر کے انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما نے کہا کہ کہ جموں کشمیر کے لوگوں کی امنگوں اور جذبات کو مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
میر واعظ نے اپنے ویڈیو بیان میں مزید کہا کہ بھارتی انتظامیہ نے ان کی نقل و حرکت کی آزادی پر پابندی لگا دی گئی ہے اور وہ سیاسی اور سماجی سرگرمیاں ادا کرنے سے قاصر ہیں۔انہوں نے خود کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے اور اپنی سرگرمیوں پر قدغن لگانے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے انتظامیہ کی بوکھلاہٹ قرار دیا۔
انھوں نے کہا کہ بھارتی انتظامیہ نے انھیں گھر میں نظر بند کر دیا ہے، انھیں نماز جمعہ اور دیگر مذہبی، سیاسی اور سماجی تقریبات میں شرکت سے روک دیا گیا ۔ میر واعظ نے کہا کہ نظر بندیاں اور پابندیاں ہمیں اپنے موقف سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹا سکیں۔