غزہ کے ساتھ جنگ ​​بندی مذاکرات کے لیے اسرائیلی حکومت کا نیا منصوبہ

صیھونی

?️

سچ خبریں: ایک صیہونی اہلکار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کو جاری رکھنے کے لیے ایک نیا منصوبہ پیش کیا ہے جو تحریک حماس کے مطالبات کے قریب ہے۔
خبر رساں ایجنسی ارنا نے بدھ کے روز اسرائیلی حکومت کے چینل 12 ٹی وی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب کہ اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ جنگ بندی کے مذاکرات کو جاری رکھنے اور غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے لیے "حماس تحریک” کے ساتھ ایک معاہدے پر عمل پیرا ہیں، ایک صیہونی اہلکار نے دعویٰ کیا کہ حکومت کے پاس ایک نئے معاہدے کے لیے ایک نیا آپشن موجود ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ تجویز ہی واحد ضمانت ہے جسے حماس قبول کر سکتی ہے، اسرائیلی عہدیدار نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم "بنجمن نیتن یاہو” سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قیدیوں کا تبادلہ مرحلہ وار کیا جائے اور وہ حماس کے ساتھ مذاکرات میں داخل ہونے کی شرط کے طور پر جنگ کے خاتمے یا مستقل جنگ بندی کے اعلان پر راضی نہیں ہیں۔
اسرائیلی اہلکار کے مطابق غزہ جنگ کے خاتمے کے بغیر مذاکرات جاری رکھنے کے نئے اسرائیلی منصوبے میں 60 روزہ جنگ بندی اور معاہدے کے پہلے ہفتے میں غزہ سے آٹھ زندہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی شامل ہے۔
یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ یہ تجویز حماس کے مطالبات کے قریب ہے، انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل کے سابقہ ​​منصوبے میں 10 زندہ قیدیوں کی رہائی شامل تھی، جسے نئی تجویز میں کم کیا گیا ہے۔
اسرائیلی اہلکار نے دعویٰ کیا کہ حکومت صرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشروط ضمانت کے ذریعے غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے لچکدار ہونا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا: اسرائیل صرف اس صورت میں 60 دنوں سے زائد کے لیے عارضی جنگ بندی پر آمادہ ہوگا جب جامع معاہدے پر مذاکرات کیے جائیں۔
اسرائیلی چینل 12 ٹی وی نے رپورٹ کیا ہے کہ ایک فلسطینی نژاد امریکی تاجر بشرا بحبہ جو اسرائیل اور غزہ کے درمیان ثالثی کے لیے مصر میں ہیں، نے کسی معاہدے تک پہنچنے کے امکان کے بارے میں امید ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں ایک معاہدہ طے پا سکتا ہے۔
اس سلسلے میں اسرائیلی وزیر جنگ اسرائیل کاٹز نے گزشتہ رات (منگل) کنیسٹ کی خارجہ امور اور دفاعی کمیٹی کے اجلاس میں جس کی صدارت یولی ایڈلسٹائن کی تھی اور یروشلم میں منعقدہ کچھ اسرائیلی فوجی اور سکیورٹی حکام نے شرکت کی تھی، جس میں حماس کے ساتھ قیدیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے جنگ بندی کے مذاکرات کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ موجودہ صورت حال میں اسرائیل کے لیے قیدیوں کے تبادلے کا ایک اچھا موقع ہے۔ اگر حماس معاہدے کے پہلے مرحلے پر رضامند ہو جاتی ہے تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ دوسرا مرحلہ بھی پورا ہو جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا: ہم حماس کو غیر مسلح کرنے اور انہیں غزہ سے نکالنے کے لیے پوری کوشش کریں گے اور ہم مقبوضہ علاقوں بالخصوص فلاڈیلفیا (صلاح الدین) کے محور سے پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
یہ حماس کے بار بار ثالثوں کو بتانے کے باوجود ہے کہ وہ غزہ جنگ کو ختم کیے بغیر صیہونی حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گی۔ نیز صیہونیوں کی طرف سے جنگ بندی کے مذاکرات کی خلاف ورزی اور معاہدے پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے حماس امریکی حکومت سے جنگ کے خاتمے کی مکمل ضمانت کا مطالبہ کر رہی ہے۔

مشہور خبریں۔

سی آئی اے کے سابق سربراہ نے دوسرے ممالک کے انتخابات میں مداخلت کا اعتراف کیا

?️ 23 جولائی 2022سچ خبریں:   کچھ صارفین نے یاد دلایا ہے کہ جیمز وولسی کے

غزہ میں اسرائیل کا خفیہ ایجنٹ؛ عصام النباهین کی داعش سے صہیونیوں تک کی کہانی

?️ 11 جون 2025 سچ خبریں:غزہ میں پیدا ہونے والا عصام النباهین جو داعش سے

امریکہ لبنان کا تیل اور گیس نکالنے کی راہ میں رکاوٹ

?️ 10 جنوری 2022سچ خبریں:لبنانی پارلیمنٹ کے ایک رکن نے کہا کہ امریکہ لبنان کو

حکومت ہٹانے کے لیے بین الاقوامی شازش میں کچھ میڈیا کے عناصر بھی شامل ہیں:فواد چوہدری

?️ 31 مارچ 2022اسلام آباد(سچ خبریں)وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اسلام آباد میں

مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے حملوں کے خلاف اردن کا موقف

?️ 26 ستمبر 2022سچ خبریں:   اردن کی وزارت خارجہ نے مسجد الاقصی پر صیہونی آبادکاروں

ولی عہد کی ریپڈ ایکشن فورس کو منحل کرؤ؛امریکہ کا سعودی حکام پر دباؤ

?️ 2 مارچ 2021سچ خبریں:امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ واشنگٹن نے ریاض

پارلیمنٹ، سپریم کورٹ اور جی ایچ کیو پر حملہ ایک جیسا ہے تو پھر تفریق کیوں؟ جسٹس مندوخیل

?️ 3 فروری 2025 اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ

شام پر ایک بار پھر ترک توپخانے کا حملہ

?️ 28 فروری 2022سچ خبریں:شامی ذرائع نے بتایا کہ شامی صوبے الحسکہ میں واقع تل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے