?️
سچ خبریں: ایسے وقت میں جب جنگ کے میدان میں صیہونی حکومت کے سر پر شکست کے سائے منڈلا رہے ہیں اور خطہ پہلے سے کہیں زیادہ تبدیلی کی جانب گامزن ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ — وہ شخص جس نے کبھی وائٹ ہاؤس میں معاہدوں کو پھاڑ ڈالا تھا — اب ایک نئے معاہدے کے لیے ہر ممکن دھونس کا سہارا لے رہا ہے اور ایران کو ایک بار پھر میدان میں کھینچ لایا ہے۔ ٹرمپ، جس نے پہلے بارہا رسمی اور غیررسمی طور پر اعلان کیا تھا کہ وہ اس جنگ میں مداخلت نہیں کرے گا تاکہ امریکہ کے وسائل خطے میں ضائع نہ ہوں، اب دھمکی آمیز لہجے میں کہہ رہا ہے کہ وہ تہران پر حملہ کرے گا اور ایران اور اسرائیل کی جنگ میں ذاتی طور پر کود پڑے گا۔ لیکن کیا ان باتوں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے؟ یا یہ بھی محض اس شخص کے شورشرابے بھرے کھیل کا ایک اور ورق ہے جس نے اپنی خارجہ پالیسی میں حکمت عملی کی جگہ جذبات کو ترجیح دی ہے؟
ٹرمپ کا پرزور لیکن خالی دھمکیوں کا ریکارڈ کوئی نیا نہیں۔ یمن کی جنگ کے عروج پر بھی امریکہ نے اسی طرح کے لہجے میں انصاراللہ کے حملوں کے جواب میں "فیصلہ کن آگ اور خون” کا وعدہ کیا تھا، لیکن عملاً وہ کبھی بھی اپنے نعروں اور دھمکیوں کے قریب تک نہیں پہنچ پائے۔ اب بھی لگتا ہے کہ ٹرمپ وہی ڈراما دہرا رہا ہے: بڑی بڑی باتیں، لیکن خالی جیبیں۔
ٹرمپ کے متضاد بیانات ان دنوں حیرت انگیز طور پر بڑھ گئے ہیں۔ وہ ایک طرف جنگ کی ضرورت کی بات کرتا ہے، تو دوسری طرف یہ تاثر دینے کی کوشش کرتا ہے کہ وہ اپنی "ذاتی دانشمندی” سے ایران کے بحران پر قابو پا سکتا ہے۔ یہ دو تصویریں دراصل ایک ہی منصوبے کے دو پہلو ہیں — ایک ایسا منصوبہ جو اب صہیونی ریجم کی میدانی شکستوں کے ساتھ ہی مکمل بن بست کا شکار ہو چکا ہے۔ یہ منصوبہ، جس کا آغاز خود ٹرمپ کے کردار سے ہوا تھا، ایک پرتشدد پروپیگنڈا کے ساتھ آگے بڑھا اور بالآخر اس نتیجے پر پہنچا کہ ٹرمپ یہ کہنا چاہتا ہے کہ میں ایران کو مذاکرے کی میز پر لایا، اب میں جنگ کے ذریعے بھی معاملہ ختم کر سکتا ہوں۔
لیکن میدانِ جنگ میں صورتحال امریکہ اور صیہونی حکومت کے حق میں نہیں ہے۔ وہ جنگ جو ٹرمپ کے لیے اپنی طاقت ثابت کرنے کا "آخری ہتھیار” تھی، اب امریکہ کی مشرق وسطیٰ کی پالیسیوں کے اجتماعی قبرستان میں بدلتی جا رہی ہے۔ اسرائیل نہ صرف معاملے کو حتمی شکل دینے میں ناکام رہا ہے، بلکہ جنگ کے ایک ایسے دلدل میں پھنس چکا ہے جہاں سے نکلنے کا کوئی واضح راستہ نظر نہیں آتا۔ وہ فوج جو کبھی خود کو "ناقابلِ شکست” سمجھتی تھی، اب ایک ایسی جنگ میں الجھ چکی ہے جس کا کوئی واضح انجام نظر نہیں آ رہا۔
اس لیے ٹرمپ کی دھمکیاں کسی حکمت عملی سے زیادہ نفسیاتی جنگ کا حصہ لگتی ہیں۔ درحقیقت، وہ امریکہ کے روحانی فرزند اسرائیل کے لیے ایک "باپ” کا کردار ادا کر رہا ہے — ایک ایسا حوصلہ افزا پیغام جو بحرِ اوقیانوس کے پار سے اس فوج کو دیا جا رہا ہے جس نے اپنا حوصلہ پناہ گاہوں میں ہی چھوڑ دیا ہے۔ اور میدان کی حقیقت کو چھپانے کے لیے وہ ہر حربہ استعمال کر رہا ہے۔ لیکن میدانِ جنگ کی حقیقت، امریکہ کے انتخابی نعروں اور شورشرابے سے بے نیاز، اپنا راستہ خود ترتیب دے رہی ہے۔
اسرائیل کی موجودہ صورتحال نہ صرف صیہونی حکومت کی سلامتی کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے، بلکہ اس نے امریکہ کے ہاتھوں کو بھی خطے میں باندھ دیا ہے۔ جتنا اسرائیل اس دلدل میں پھنستا جائے گا، امریکہ کا علاقائی اثرورسوخ اتنا ہی کمزور پڑتا جائے گا۔ ایسے میں، ٹرمپ کے لیے سب کچھ دھماکے سے نہیں، بلکہ جل کر ختم ہو رہا ہے: اس کا منصوبہ، کسی حقیقی نتیجے تک پہنچنے سے پہلے ہی، اندر سے ہی دھنس چکا ہے۔
شاید ٹرمپ ایک بار پھر میڈیا کو اپنے پرجوش الفاظ سے بھر پائے، لیکن مشرق وسطیٰ اس بار اس کا انتظار نہیں کر رہا۔ طاقت کا توازن بدل رہا ہے۔ اور اس بار، نہ کسی معاہدے سے، نہ مذاکرات سے، بلکہ حقیقی اور انتہائی مہنگے جنگی میدانوں میں مستقبل لکھا جا رہا ہے۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
آستان علوی (ع) نے ہجوم اور دم گھٹنے سے زائرین کی ہلاکت کی تردید کی
?️ 12 ستمبر 2022سچ خبریں: روضہ امام علی (ع) نے اعلان کیا کہ ہجوم
ستمبر
بائیڈن ریاض کو جارحانہ ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں: رائٹرز
?️ 11 جولائی 2022سچ خبریں: خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ امریکی
جولائی
وزیراعظم کی چینی صدر سے ٹیلیفونک گفتگو،افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال
?️ 26 اکتوبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان اور چین کے صدر شی جن
اکتوبر
صیہونی وزیر خارجہ کا مشرق وسطی کے بارے میں عیجب و غریب دعوی
?️ 30 جون 2021سچ خبریں:اسرائیلی وزیر خارجہ نے ابو ظہبی میں تل ابیب کے سفارت
جون
ٹرمپ ہار جائے گا تو میرا کیا ہوگا؟ایلون مسک
?️ 9 اکتوبر 2024سچ خبریں: مشہور امریکی ارب پتی اور 2024 کے صدارتی انتخابات میں
اکتوبر
امریکہ نے یوکرین کو 800 ملین ڈالر کی فوجی امداد کی منظوری دی
?️ 14 اپریل 2022سچ خبریں: خبر رساں ذرائع نے بدھ کی شب اطلاع دی ہے
اپریل
یورپی یونین نے Rasha Todi اور Sputnik پر پابندیاں عائد کی
?️ 28 فروری 2022سچ خبریں: یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے
فروری
صیہونی توسیع پسندی کا نیا باب؛ شام کے قدرتی وسائل کی لوٹ مار جاری
?️ 3 مئی 2025 سچ خبریں:صیہونی حکومت نے جنوبی شام میں آبی اور توانائی وسائل
مئی