ایرانی حملوں کے بعد مقبوضہ فلسطین کے خالی ہونے سے نتن یاہو پریشان

ایرانی

?️

ایران کی جانب سے صہیونیستی ریاست کے خلاف میزائل حملوں کے بعد، جوابی کارروائی کے طور پر، مقبوضہ فلسطین سے صہیونیستوں کے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ ہوائی اڈوں کے بند ہونے کے باعث اسرائیلی زمینی اور بحری راستوں سے فرار کی کوشش کر رہے ہیں۔ واشنگٹن کے سیاسی حلقوں نے انکشاف کیا ہے کہ بنجمن نتن یاہو، صہیونیستی ریاست کے وزیر اعظم، نے فوری طور پر امریکی محکمہ خارجہ سے درخواست کی ہے کہ وہ امریکی شہریوں کو مقبوضہ فلسطین سے نکلنے کی اجازت نہ دے اور لاجسٹک مشکلات کو بہانہ بنا کر امریکیوں کے اجتماعی فرار کو روکے۔
ایرانی حملات کے بعد صہیونیستوں کے فرار سے نتن یاہو کا خوف
حلقوں کے مطابق، نتن یاہو نے دوہری شہریت رکھنے والے اسرائیلیوں کے فرار کو روکنے اور بڑے شہروں کے خالی ہونے سے بچنے کے لیے ایک شدید مہم شروع کر رکھی ہے، تاکہ ان کا اتحاد داخلی اور انتخابی حساب کتاب میں ناکام نہ ہو۔ عبرانی ذرائع نے بھی انکشاف کیا ہے کہ ایران کے میزائل حملوں کے بعد ہزاروں اسرائیلیوں کے ملک چھوڑنے کے رجحان نے نتن یاہو اور ان کی کابینہ کو شدید پریشانی میں ڈال دیا ہے۔ خاص طور پر، اسرائیلی سائبر حکام ایران کی جانب سے بھیجے گئے عبرانی پیغامات کو روکنے میں ناکام رہے ہیں، جو اسرائیلیوں کو مزید خوفزدہ کر کے ملک چھوڑنے پر مجبور کر رہے ہیں۔
صہیونی ریاست کے مواصلاتی وزارت نے امریکی حکام سے شکایت کی ہے کہ واشنگٹن کی فراہم کردہ سائبر ڈیفنس سسٹمز ایران کے پیغامات کو اسرائیلی آبادکاروں تک پہنچنے سے روکنے میں ناکام ہیں۔
مقبوضہ علاقوں میں امریکی شہریوں کا پھنس جانا
نتن یاہو اور ان کی کابینہ کو خدشہ ہے کہ اس بار نقل مکانی کی لہر پہلے سے کہیں بڑی ہوگی۔ اسی لیے نتن یاہو نے امریکہ سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو مقبوضہ فلسطین سے نکلنے سے روکے، کیونکہ امریکیوں کے جانے کے بعد یورپی شہری بھی فرار کی کوشش کریں گے۔ امریکی سفارت خانے نے تل ابیب میں اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے خدمات فراہم کرنے کے قابل نہیں ہے، اور شہریوں کو اسرائیلی حکام کے احکامات پر عمل کرنا ہوگا۔ تاہم، امریکی شہریوں کے مقبوضہ فلسطین میں رہنے یا فرار کے معاملے پر واشنگٹن میں شدید بحث جاری ہے۔
اندازوں کے مطابق، مقبوضہ فلسطین میں نیم ملین سے زائد امریکی شہری رہتے ہیں، جو ایرانی حملوں کے بعد ملک چھوڑنے کا ارادہ کر رہے ہیں۔ یہ دوہری شہریت رکھنے والے اسرائیلیوں کی ایک بڑی ہجرت کا باعث بنے گا، اور یورپی باشندے بھی ایسا ہی سوچ رہے ہیں۔
امریکی ذرائع نے اپنی حکومت کی پالیسی پر سخت تنقید کی ہے، جس کے تحت شہریوں کو خطرناک حالات میں مقبوضہ علاقوں میں رہنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکہ نے اپنے شہریوں سے خلیج فارس کے محفوظ خطے کو چھوڑنے کو کہا ہے، لیکن اسرائیل (مقبوضہ فلسطین) سے واپسی کی اجازت نہیں دے رہا۔ واضح ہے کہ امریکہ اسرائیل کی مدد کے لیے اپنے شہریوں کے فرار کو روک رہا ہے، کیونکہ ان کا جانا بڑے پیمانے پر ہجرت کو جنم دے گا، جو اسرائیل کے زوال کا سبب بن سکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ کی پالیسی درحقیقت اپنے شہریوں کو مقبوضہ فلسطین میں قید کرنے کے مترادف ہے۔ اگر موجودہ صورتحال جاری رہی تو دباؤ بڑھے گا، اور دیگر ممالک اپنے شہریوں کو نکالنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
دوسری جانب، صہیونی ریاست کے ہوائی اڈے ایرانی میزائل حملوں کے خوف سے بند ہیں، اور کابینہ نے صہیونی آبادکاروں کے لیے مقبوضہ علاقوں سے نکلنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ عبرانی میڈیا کے مطابق، سیکڑوں اسرائیلی خفیہ طور پر کشتیوں کے ذریعے فرار ہو رہے ہیں۔ ہرٹزلیا کے تفریحی بندرگاہ کو فرار کی خواہش رکھنے والوں کا مرکز بنا دیا گیا ہے، جہاں سے لوگ قبرص یا دیگر مقامات کی طرف بھاگ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ایک مہم چلائی جا رہی ہے جو اسرائیلیوں کو بحری راستے سے فرار میں مدد فراہم کر رہی ہے، اور گزشتہ چند دنوں میں سیکڑوں افراد اس سے منسلک ہو چکے ہیں۔
عبرانی اخبار ہارٹز نے رپورٹ کیا ہے کہ فرار کرنے والے کہتے ہیں کہ وہ اب اسرائیل میں نہیں رہنا چاہتے اور اپنے اصل ممالک واپس جا کر اپنے خاندانوں کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ قابل غور بات یہ ہے کہ بہت کم اسرائیلی اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ وہ ایران کے میزائل حملوں کے خوف سے بھاگ رہے ہیں، کیونکہ اس بارے میں بات کرنے کی ہمت کوئی نہیں کرتا۔

مشہور خبریں۔

صیہونی سیکورٹی ذرائع کا دعویٰ: دو ہفتوں میں غزہ میں انسانی امداد پہنچ جائے گی

?️ 11 مئی 2025سچ خبریں: مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں امریکی سفیر مائیک ہکابی کے اس

کہیں ہم خانہ جنگی کی طرف تو نہیں بڑھ رہے؟اسد قیصر کی زبانی

?️ 23 جولائی 2024سچ خبریں: پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی

مسٹر آرا؛واشنگٹن کی سڑکوں پر بن سلمان کا لقب

?️ 14 دسمبر 2021سچ خبریں:سعودی ولی عہد کی تصاویر والے متعدد ٹرکوں نے وائٹ ہاؤس،

کن عرب ممالک نے اسرائیل کو ایران کے خلاف اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی؟

?️ 13 اکتوبر 2024سچ خبریں: ذرائع کے مطابق، سعودی عرب، امارات اور قطر نے امریکہ

اسرائیل کے بن گوریون ہوائی اڈے پر عراقی مزاحمتی ڈرون حملے

?️ 21 مارچ 2024سچ خبریں:عراق کی اسلامی مزاحمت کے مجاہدین نے بدھ کے روز 20

فلسطینی اتھارٹی کاتل ابیب پر بین الاقوامی دباؤ ڈالنے کا مطالبہ

?️ 12 دسمبر 2021سچ خبریں:فلسطینی اتھارٹی کے محکمہ خارجہ نے صیہونی حکومت کو آبادکاری روکنے

8ماہ سے جاری ظلم کے باوجود اسرائیل کی خون بہانے کی پیاس ختم نہیں ہوئی، وزیر اعظم

?️ 31 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ

ترکی کی حماس اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی پیش کش

?️ 15 جولائی 2021سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے ترکی کے صدر کی جانب سے صیہونی حکومت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے