سچ خبریں:2024 کے امریکی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک امیدواروں کی ممکنہ کم موجودگی کے برعکس ریپبلکن انتخابی امیدواروں کی فوج کے ساتھ میدان میں اترے ہیں اور آج تک ان کی تعداد 14 افراد تک پہنچ گئی ہے۔
امریکی صدارتی انتخابات میں تقریباً ڈیڑھ سال باقی ہے، جو نومبر 2024 کے اوائل میں ہوں گے لیکن امریکی سیاست دانوں نے اپنی امیدواری کا اعلان کر دیا ہے، یہاں امریکی صدارتی انتخابی دوڑ کے امیدواروں کا تعارف پیش کیا گیا ہے۔
ریپبلکن پارٹی
1۔ ڈونلڈ ٹرمپ
76 سالہ ٹرمپ نے گزشتہ نومبر میں اپنی امیدواری کا اعلان کیا تھا جبکہ انہیں وسط مدتی انتخابات میں ہارنے والے انتہائی دائیں بازو کے امیدواروں کی حمایت کرنے پر اب تک انہیں ریپبلکن پارٹی کے اندر سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے،بائیڈن کی طرح وہ بھی بڑی تعداد میں ووٹرز میں غیر مقبول ہیں،نیو یارک استغاثہ کی جانب سے ایک پورن سٹار کو ادائیگیوں کے سلسلے میں ان پر فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد بھی وہ اپنے موقف پر ڈٹے رہے اورانتخابات میں اپنی پوزیشن مضبوط کی، ٹرمپ ریپبلکن پارٹی کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔
2۔ رون ڈی سینٹیس
44 سالہ ڈی سینٹیس جو زیادہ تر سروے میں ٹرمپ کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں، پہلے ہی ایسے بلوں پر دستخط کر چکے ہیں جو اسقاط حمل پر نئی پابندیاں عائد کریں گے اور بندوق سے متعلق موجودہ قوانین میں ترمیم کریں گے جو ریپبلکن پارٹی کے اندرونی انتخابات میں ان کی مدد کر سکتے ہیں تاہم اعتدال پسند ووٹرز میں ان کی مقبولیت میں کمی آئے گے نیز فلوریڈا کے تھیم پارک پر والٹ ڈزنی کمپنی کے ساتھ ان کی لڑائی نے کچھ ووٹرز کو غصہ دلایا ہے، جیسا کہ یوکرین کے لیے جاری امریکی حمایت کے بارے میں ان کے ملے جلے بیانات ہیں۔
3۔ ٹم اسکاٹ
جنوبی کیرولائنا سے باہر واحد سیاہ فام ریپبلکن امریکی سینیٹر زیادہ مشہور نہیں ہیں، لیکن ان کی اپنی منقسم پارٹی کو متحد کرنے پر توجہ نے ٹرمپ اور ڈی سینٹیس کے خلاف زیادہ جارحانہ انداز اختیار کرنے میں ان کی مدد کی ہے، تاہم پھر بھی اسکاٹ کے حامی تسلیم کرتے ہیں کہ اگرچہ اس کا برتاؤ کچھ الگ ہے لیکن یہ جیتنے کے لیے کافی نہیں ہے، روئٹرز/اِپسوس پول کے مطابق، 57 سالہ سکاٹ کے پاس ریپبلکن اسپورٹ کا صرف 1 فیصد ہے، انہوں نے 22 مئی کو اپنی مہم کا آغاز کیا۔
4۔ نکی ہیلی
51 سالہ نکی ہیلی جنوبی کیرولائنا کی سابق گورنر اور اقوام متحدہ میں ٹرمپ کی سفیر، بائیڈن اور ٹرمپ کے مقابلے میں اپنے جوان ہونے پر زور دیتی ہیں،ساتھ ہی ان کا پس منظر دو ہندوستانی تارکین وطن کی بیٹی کے طور پر ہے،ہیلی نے ریپبلکن پارٹی کے اندر ایک مضبوط قدامت پسند کے طور پر شہرت پیدا کی ہے جو اپنے بہت سے ساتھیوں کے مقابلے میں جنس اور نسل کے مسائل کو زیادہ مستند طریقے سے حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں انہوں نے خود کو بیرون ملک امریکی مفادات کے کٹر محافظ کے طور پر بھی پیش کیا ہے،ہیلی نے تقریباً 4 فیصد ریپبلکن ووٹروں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔
5۔ وویک راما سوامی
37 سالہ وویک راما سوامی جو ایک سابق بائیوٹیک سرمایہ کار اور ایگزیکٹو ہیں، نے 2022 میں کمپنی کا آغاز کیا تاکہ کمپنیوں پر ماحولیاتی، سماجی اور کارپوریٹ گورننس کے اقدامات کو ترک کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے، انہوں نے فروری میں اعلان کیا کہ وہ ریپبلکن کی طرف سے انتخاب لڑ رہے ہیں، وہ ہارورڈ اور ییل یونیوسٹیوں سے پڑے ہوئے ایک ہندوستانی امریکی کاروباری شخص ہیں جن کا کوئی سیاسی تجربہ نہیں ہے، ان کا استدلال ہے کہ امریکہ قومی شناخت کے بحران سے دوچار ہے جس کی وجہ عقیدے، حب الوطنی اور میرٹ کریسی میں کمی ہے، انہوں نے 2014 سے 2021 تک دوا ساز کمپنی چلائی۔
6۔ مائیک پینس
یہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر تھے، تاہم 2021 میں امریکی کانگریس کی عمارت پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کی وجہ سے ان نے الگ ہو گئے ،وہ اس وقت عمارت کے اندر تھے،64 سالہ پینس کا کہنا ہے کہ وہ ٹرمپ کو اس حملے میں ان کے کردار کے لیے جوابدہ ٹھہرائیں گے،تاہم نیویارک کے پراسیکیوٹرز کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس میں ٹرمپ پر فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد وائٹ ہاؤس کے دیگر ریپبلکن امیدواروں کی طرح انہوں نے ٹرمپ کا دفاع کیا۔
7۔ کرس کرسٹی
نیو جرسی کے سابق گورنر کرس کرسٹی 60 سالہ شخص ہیں جو 6 جولائی کو نیو ہیمپشائر کے ٹاؤن ہال پروگرام میں اپنی امیدواری کا اعلان کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جہاں متعدد ذرائع کے مطابق پہلے ریپبلکن انتخابات منعقد ہوں گے۔
8۔ آسا ہچنسن
آرکنساس کے سابق گورنر نے وائٹ ہاؤس میں جانے کے لیے اپنی امیداوری کا آغاز کرتے ہوئے ٹرمپ سے مواخذے کی کاروائی سے مستعفی ہونے کو کہا ، 72 سالہ ہچنسن نے نیویارک میں ٹرمپ پر مجرمانہ الزامات عائد کیے جانے کے چند دن بعد ایک انٹرویو میں صدارت کے لیے اپنی امیدواری کا اعلان کیا،انہوں نے ٹرمپ کیس کو ایک سائیڈ شو اور ایک خلفشار قرار دیا جس کا مقصد ٹرمپ کو صدارتی دوڑ سے دور کرنا ہے۔
9۔ ڈوگ برگم
برگم جو دوسری بار شمالی ڈکوٹا کے گورنر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، نے بدھ کو اپنی مہم کا آغاز کیا، 66 سالہ برگم ایک سابق سافٹ ویئر ایگزیکٹو ہیں۔
10۔ لیری ایلڈر
71 سالہ ایک وکیل جو لاس اینجلس کے جنوبی وسطی محلے میں پلے بڑھے ہیں اورقدامت پسند ریڈیو میزبان ہیں، انہوں نے 2021 میں کیلیفورنیا کے گورنر کے لیے ایک ناکام مہم شروع کی، جس میں ماسک اور ویکسین کے مینڈیٹ کو منسوخ کرنے کا عہد کیا، ایلڈر نے ڈیموکریٹس کے ویک ایجنڈے اور نظامی نسل پرستی کے خیال کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ،انہوں نے ٹویٹ کے ذریعے اپنی طویل تجویز کا اعلان کیا کہ امریکہ زوال کی طرف بڑھ رہا ہے لیکن یہ زوال ناگزیر نہیں ہے۔
11۔ گلین ینگکن
گلین ینگکن نے 2021 کی ورجینیا گورنری کی دوڑ جیت کر ریپبلکن پارٹی کو ایک وجد میں ڈال دیا،ایک سیاسی نوخیز جس نے نجی ایکویٹی فرم کارلائل گروپ میں 25 سال گزارے۔ 55 سالہ نوجوان اپنے دفتر میں پہلے دن سے ہی متنازع مسائل میں ملوث رہے ہیں جس میں CoVID-19 کے لیے ریاستی پابندیاں ہٹانے سے لے کر اسکولوں میں نسل کے تنقیدی نظریہ کی تعلیم پر پابندی تک شامل ہے۔
12۔ پیری جانسن
پیری جانسن، ایک 75 سالہ تاجر ہیں جنہوں نے گزشتہ سال مشی گن کے گورنر کے لیے انتخاب لڑنے کی کوشش کی تھی لیکن انہیں نااہل قرار دے دیا گیا ،وہ مارچ میں انتخاباتی دوڑ میں شامل ہوئے،وہ ہر سال وفاقی اخراجات میں 2 فیصد کمی کرکے معیشت کو بحال کرنے کے منصوبے کی تجویز پیش کر رہے ہیں۔
ڈیموکریٹک پارٹی
1۔ جوبائیڈن
80 سالہ بائیڈن، جو اس وقت امریکہ کے معمر ترین صدر ہیں، کو اپنی عمر کے زیادہ ہونے اور مقبولیت میں کمی کے باجود ووٹرز کو مزید چار سال تک وائٹ ہاؤس میں رہنے کے لیے راضی کرنا پڑے گا،بائیڈن کے اتحادیوں کا کہنا ہے کہ وہ انتخاب لڑ رہے ہیں کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ وہ واحد ڈیموکریٹک امیدوار ہیں جو ٹرمپ کو شکست دے سکتے ہیں، اپنی امیدواری کا اعلان کرتے ہوئے اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ امریکی جمہوریت کا دفاع کرنا ان کا فرض ہے،انہیں کسی ڈیموکریٹک سے کوئی سنگین خطرہ نہیں ہے۔
2۔ ماریان ولیمسن
سب سے زیادہ فروخت ہونے والے مصنف اور سیلف ہیلپ گرو نے دوسری بار وائٹ ہاؤس آنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے،انہوں نے 2020 کے صدارتی انتخابات کے موقع پر ڈیموکریٹ پارٹی کے اندرونی انتخابات میں حصہ لیا لیکن انتخابات سے قبل اس دوڑ سے دستبردار ہو گئے، انہوں نے 23 مارچ کو اپنی تازہ ترین مہم کا آغاز کیا۔
3۔ رابرٹ کینیڈی جونیئر
69 سالہ کینیڈی ایک اینٹی ویکسین کارکن، ڈیموکریٹک نامزدگی کے لیے بائیڈن کو چیلنج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،وہ امریکی سینیٹر رابرٹ ایف کینیڈی کے بیٹے ہیں، جنہیں 1968 میں صدارتی انتخاب کے دوران قتل کر دیا گیا تھا،کینیڈی پر یوٹیوب اور انسٹاگرام پر ویکسینز اور کورونا وائرس وبائی امراض کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔