سچ خبریں: پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو رہا ہوئے ڈیڑھ ماہ ہو چکا ہے لیکن وہ اب تک پی ٹی آئی کے کسی اجلاس یا سرگرمی میں نظر نہیں آئے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت نے ان کی رہائی کے بعد کسی سرگرمی کا انعقاد نہیں کیا اور نہ ہی کسی رہنما نے ان سے ملاقات کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چوہدری پرویز الٰہی، مونس الٰہی اور عمران خان کےدرمیان ویڈیو لنک پر بات چیت
پی ٹی آئی کے رہنما اس تاثر کو برقرار رکھے ہوئے ہیں کہ چوہدری پرویز الٰہی بیمار ہیں جس کی وجہ سے وہ سیاسی سرگرمیوں سے دور ہیں، تاہم سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اتنے بیمار نہیں ہیں کہ لاتعلق ہو جائیں، بلکہ وہ شادی بیاہ کی تقریبات میں بھی شریک ہو رہے ہیں۔
چند روز قبل گجرات میں ایک شادی کی تقریب میں ان کی شرکت کی تصاویر منظر عام پر آئیں تھیں، جہاں انہوں نے مقامی میڈیا سے مختصر گفتگو بھی کی، اس گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جن افراد نے ان کا مینڈیٹ چوری کیا، انہیں معافی مانگنی پڑے گی۔
اس سے قبل چوہدری پرویز الٰہی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے، تاہم، 21 مئی کو رہائی کے بعد سے انہوں نے سیاست یا پی ٹی آئی کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی خاموشی نے ان تبصروں کو تقویت دی ہے کہ وہ کسی ڈیل کے نتیجے میں باہر آئے ہیں اور اسی وجہ سے خاموش ہیں، پی ٹی آئی کے ایک اور سابق سینئر رہنما فواد چوہدری، جو پرویز الٰہی کے ساتھ اڈیالہ جیل میں قید رہ چکے ہیں، بھی ان کی حالیہ صورتحال کے بارے میں لاعلم ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ان کا چوہدری پرویز الٰہی سے کوئی رابطہ نہیں ہوا اور انہیں معلوم نہیں کہ وہ کیوں خاموش ہیں، ان کا خیال ہے کہ شاید وہ بیماری کی وجہ سے خاموش ہیں۔
چوہدری پرویز الٰہی کے کزن اور موجودہ حکومت کے اتحادی چوہدری شجاعت حسین کے قریبی حلقے دعویٰ کر رہے ہیں کہ ان کی رہائی میں چوہدری شجاعت حسین نے کردار ادا کیا ہے، اسی لیے فی الحال وہ خاموش ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ق کے پنجاب سے ایک رہنما نے بتایا کہ چوہدری پرویز الٰہی کی صحت اچھی ہے اور وہ اپنے قریبی ساتھیوں سے مل جل رہے ہیں اور تقریبات میں شریک ہو رہے ہیں۔
تاہم، وہ سیاسی طور پر اس لیے خاموش ہیں کیونکہ وہ باقاعدہ بات چیت کے ذریعے جیل سے باہر آئے ہیں اور اس میں چوہدری شجاعت حسین نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔
اردو نیوز نے چوہدری پرویز الٰہی سے بات کرنے کے لیے ان کی لاہور میں رہائش گاہ پر ٹیلی فون کیا تو وہاں سے آپریٹر نے بتایا کہ چوہدری صاحب ان دنوں فون پر کسی سے بات نہیں کرتے۔
ان کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی کی سرگرمیاں محدود ہیں اور وہ نہ تو زیادہ لوگوں سے ملتے ہیں اور نہ ہی فون پر بات کرتے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان رؤف حسن نے بھی واضح طور پر نہیں بتایا کہ چوہدری پرویز الٰہی کب پارٹی کی سطح پر سیاسی سرگرمیاں شروع کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت اس موضوع سے زیادہ اہم باتیں زیر بحث لائی جا سکتی ہیں۔
رؤف حسن نے کہا کہ پرویز الٰہی بدستور پارٹی کے صدر ہیں اور ان کی غیر حاضری کے بارے میں بعد میں بات کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرویز الٰہی کے بیٹے چوہدری مونس الٰہی پارٹی میں ان کے خاندان کی نمائندگی کر رہے ہیں اور کور کمیٹی کے رکن ہیں۔
مزید پڑھیں: مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی کا چوہدری پرویز الٰہی کی قیادت پر اعتماد کا اظہار
تاہم، پی ٹی آئی کے ترجمان نے یہ نہیں بتایا کہ کیا پارٹی کی موجودہ قیادت میں سے کوئی رہنما چوہدری پرویز الٰہی کی رہائی کے بعد ان سے ملنے گیا۔
مشہور خبریں۔
شام میں دہشتگردوں کا حلب شہر کے دو کلومیٹر کے قریب پہنچنے کا دعویٰ
نومبر
آنکارا اور ابوظہبی فوجی تعاون بڑھانے کے خواہاں
جولائی
The Chinese smartphone upstarts taking on Apple and Samsung
ستمبر
اسرائیلی وزیر جنگ کو قیدیوں کی تفصیلات جاننے کی اجازت نہیں
دسمبر
پنجاب میں وزراء کی وزارتوں کی تبدیلی کا امکان ہے
ستمبر
جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں روس کو امریکی دھمکی
ستمبر
شام میں داعشی خواتین کی سربراہ امریکی خاتون کے خلاف فرد جرم عائد
جون
الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کے حق میں ایک اور فیصلہ
جولائی