سچ خبریں: فاروق ستار نے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران کہا کہ روایتی بجٹ ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سلامتی اور بقا کے لیے سب سے بڑا خطرہ روایتی بجٹ کا تسلسل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بحران سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے اور استحکام آ گیا ہے، اسحٰق ڈار
انہوں نے کہا کہ بجٹ 2024-2025 حال ہی میں پیش کیا گیا ہے، اور وہ ایک ایسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں جو حکومت کی حلیف ہے، لیکن ان کے درمیان جو سمجھوتا ہے، وہ یہ ہے کہ وہ ایک دوسرے کو سچ بولنے سے نہیں روکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بجٹ روایتی بجٹ ہے اور 77 سالوں سے پاکستان میں جو اسٹیٹس کو قائم ہے، یہ اسی کا تسلسل ہے۔
بجٹ پر تنقید
فاروق ستار نے کہا کہ حکومت مالیاتی مسائل اور قرضوں کا بہانہ بناتی ہے، لیکن اگر چاہیں تو راستہ نکالا جا سکتا ہے۔ انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے دور کے چار بجٹوں کو بھی اسی اسٹیٹس کو کا حصہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کو ایک ہی طرح کے بجٹ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اگر عوام دوست بجٹ نہ بنایا گیا تو ملکی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ یہی روایتی بجٹ ہوگا۔
معاشی مسائل پر روشنی
فاروق ستار نے کہا کہ جاگیرداروں کو رعایت دی جاتی رہی ہے جبکہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کی بھرمار کی جاتی ہے۔ پوری دنیا میں غریب آدمی پر ٹیکس کم کیا جا رہا ہے، مگر یہاں بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے۔ بجلی اور گیس نہیں آتی مگر ان کے بل آتے ہیں۔ پانی کا بحران بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ انہوں نے مہنگائی اور بے روزگاری کی شرح پر بھی تنقید کی اور کہا کہ معیشت جمود کا شکار ہے، قیمتیں بڑھ رہی ہیں مگر ترقی نہیں ہو رہی۔
کراچی کے مسائل
فاروق ستار نے بحریہ ٹاؤن کی زمین اور اس پر لگائی گئی پینلٹی کی رقم کے حوالے سے کہا کہ یہ پیسے کراچی کے انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کے لیے مخصوص ہونے چاہیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 15 سالوں سے کراچی کو پانی نہیں دیا گیا اور کے 4 منصوبہ ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا۔
مزید پڑھیں: بجٹ 2025-2024: حکومت کا امیروں کے لیے ٹیکس استثنٰی واپس لینے کی تجویز پر غور
قبل ازیں قائد حزب اختلاف کا خطاب
قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے بھی ایوان سے خطاب کیا اور پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ قدم پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کے ’فری عمران خان‘ احتجاج کو روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے حقوق کی خلاف ورزی ہے اور ہمیں فاشسٹ ریاست کی طرح محسوس ہو رہا ہے۔