سچ خبریں: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما منظور وسان نے پیشگوئی کی ہے کہ آنے والے دو سے ڈھائی ماہ کے دوران ملک میں غیر معمولی حالات پیدا ہو سکتے ہیں۔
منظور وسان نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ مستقبل قریب میں عدلیہ، اداروں اور سیاستدانوں کے درمیان محاذ آرائی کا خطرہ بڑھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے، جو ممکنہ طور پر ٹکراؤ کی صورت میں سامنے آ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کو درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لئے مربوط کوششوں کے ساتھ موثر حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی ،چیئرمین سینیٹ
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں آئندہ دو سے ڈھائی ماہ کے دوران کچھ بھی غیر متوقع طور پر ہو سکتا ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے سیاستدانوں کے لیے آنے والے دنوں کو غیر یقینی قرار دیا اور کہا کہ سیاستدانوں کو لڑائی جھگڑے کے بجائے جمہوریت کی بقا کے بارے میں سوچنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سیاستدان خوش فہمی میں نہ رہیں کیونکہ ان کے لیے حالات سازگار نہیں ہیں۔ اگر سیاستدان ہیں تو ملک بھی چلے گا، ورنہ ملک کا نظام بھی متاثر ہو سکتا ہے۔
منظور وسان نے کہا کہ ممکن ہے کہ قومی اسمبلی تحلیل کر دی جائے اور کچھ وقت کے لیے نگران حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے۔
انہوں نے تحریک انصاف اور اس کے بانی عمران خان کے حوالے سے کہا کہ وہ ایک مشکل صورتحال میں پھنس چکے ہیں، لیکن عقلمندی سے وہ اس بند گلی سے نکل سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف نے پاکستان میں غیر معمولی منفی خطرات سے خبردار کردیا
انہیں ایسے فیصلوں سے گریز کرنا چاہیے جو واپسی کا راستہ بند کر دیں۔ عمران خان کو سمجھداری سے کام لینا ہوگا اور اپنے فیصلے سوچ سمجھ کر کرنے ہوں گے۔