سچ خبریں: جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں احتجاج کی کال کے بعد ریڈ زون اور راولپنڈی سے دارالحکومت آنے والے راستے کنٹینرز لگا کر جزوی طور پر بند کر دیے گئے ہیں جبکہ جماعت اسلامی کے 5 کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا ۔
جماعت اسلامی کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ ایکسپریس چوک سے جماعت اسلامی کے کارکنان کو گرفتار کرنا شروع کر دیا گیا ہے اور دھرنے کے لیے پہنچنے والے قافلے سے 5 کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مبینہ انتخابی دھاندلی، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کا کراچی میں احتجاج
جماعت اسلامی کے ترجمان نے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پرامن مظاہرین کو اشتعال دلانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کارکنان کو فوری طور پر رہا نہ کیا گیا تو حالات کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔
اسلام آباد میں ریڈ زون اور راولپنڈی سے دارالحکومت آنے والے راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیے گئے ہیں۔
فیض آباد کے مقام پر راولپنڈی جانے والا راستہ بند کر دیا گیا جبکہ مری روڈ پر چاندنی چوک اور سکستھ روڈ پر بھی کنٹینرز پہنچا دیے گئے ۔
جماعت اسلامی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بجلی کے بھاری بلوں اور مہنگائی کے خلاف دھرنا ضرور ہو گا، اور قافلے اسلام آباد کی طرف روانہ ہیں، امیر جماعت حافظ نعیم الرحمٰن اور نائب امیر لیاقت بلوچ بھی اسلام آباد میں موجود ہیں۔
جماعت اسلامی نے لیاقت بلوچ کے گھر چھاپے میں دو ملازمین، اور لاہور، گجرات، وہاڑی، سرگودھا، حافظ آباد، اور فیصل آباد سے متعدد کارکنان کو حراست میں لیے جانے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
مزید پڑھیں: 12 جولائی کے دھرنے کے بارے میں امیر جماعت اسلامی کا بیان
دوسری جانب، تحریک انصاف نے بانی پی ٹی آئی، گرفتار کارکنوں کی رہائی اور مہنگائی کے خلاف احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔