سچ خبریں: پاکستان میں سیاحت کے فروغ سے حاصل ہونے والی آمدنی اگلے چھ سالوں میں 30 بلین ڈالر (تقریباً 83 کھرب 29 ارب 89 کروڑ 60 لاکھ پاکستانی روپے) سے تجاوز کر جائے گی۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) نے توانائی، زراعت، آئی ٹی، اور معدنیات کے ساتھ ساتھ سیاحت کے شعبے میں بھی نمایاں کارنامے انجام دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سال 2023 میں پاکستان سیاحت کیلئے بہترین ملک قرار
یاد رہے کہ ماضی میں، سیاحت کی صنعت کو محدود حکومتی حمایت، ریگولیٹری فریم ورک کی کمی، اور ناکافی انفراسٹرکچر کی وجہ سے مشکلات کا سامنا تھا۔
تاہم، ایس آئی ایف سی کے تعاون سے قائم کی گئی گرین ٹورزم کمپنی نے حکومتی تفریحی ریزارٹس میں سرمایہ کاری کی ہے اور سالانہ ایک ارب روپے سے زیادہ کے اخراجات برداشت کیے ہیں۔
اس اقدام کا مقصد باہمی تعاون کے ذریعے پاکستان کو ایک سیاحت دوست ملک کے طور پر اجاگر کرنا ہے، جس میں تمام صوبوں کی معاونت شامل ہوگی۔
اس کوشش کے قلیل مدتی منصوبوں میں مناسب سروس انفراسٹرکچر کی تیاری شامل ہے، جبکہ طویل مدتی منصوبوں میں پائیدار ماحول دوست ڈھانچہ کی تشکیل شامل ہے۔
گرین ٹورزم کمپنی نے پہلے مرحلے میں ملک بھر سے 20 مقامات کا انتخاب کیا ہے، جن میں سے 25 فیصد مقامات صرف گلگت بلتستان میں ہیں جہاں 3 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
اس سرمایہ کاری کا منافع 35 فیصد گلگت بلتستان کی حکومت کو جائے گا، جبکہ 20 فیصد حصہ سیاحت کے فروغ کے لیے استعمال ہوگا۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے محکمہ سیاحت کے ہیڈ آفس پر چھاپہ مارا
اس اقدام کی بدولت گلگت بلتستان کے عوام کے لیے بالواسطہ 300 سے زائد روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے، جبکہ 4000 تک لوگوں کو بلاواسطہ روزگار ملے گا۔