سچ خبریں: وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے خبردار کیا ہے کہ فلسطین میں اسرائیل کی جارحیت پورے خطے کو متاثر کر سکتی ہے، جبکہ تہران میں اسماعیل ہنیہ کے قتل نے کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔
جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا ایک اہم اجلاس ہوا جس میں اسرائیل کی فلسطین پر جارحیت اور اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر غور کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: او آئی سی کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کون کر رہے ہیں؟
اجلاس میں پاکستان، ایران، اردن، بنگلہ دیش، فلسطین، ماریطانیہ، مراکش، کیمرون، یمن اور دیگر اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہوئے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سعودی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کی ہے۔
انہوں نے غزہ میں گزشتہ 9 ماہ کے دوران ہونے والے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور وہاں اسکولوں، اسپتالوں، امدادی قافلوں اور پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل نے انسانی بنیادوں پر جانے والی امداد بھی روک رکھی ہے اور غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو او آئی سی سے بہت ساری توقعات ہیں اور دنیا کو اس وقت جنگ نہیں بلکہ امن کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس طلب
اسحاق ڈار نے عالمی برادری سے اسرائیلی مظالم روکنے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی عدالت انصاف نے بھی اسرائیل کے خلاف فیصلہ دیا ہے اور غزہ تک امداد کی فراہمی کے تمام راستے کھولے جائیں۔