اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ یہاں وہ لوگ بیٹھے ہیں جو بہت چھوٹے ہیں اور مسائل بہت بڑے ہیں۔
تفصیلات کےمطابق صدارتی الیکشن میں حصہ لینے والے سینئر سیاستدان محمودخان اچکزئی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچےتواس موقع پر صحافی نےان سے پوچھا کہ ’آپ نے الیکشن کمیشن میں درخواست دی کہ الیکٹرول کالج نا مکمل ہے لیکن الیکشن کمیشن نے آپ کی درخواست مسترد کردی، اس پر کیا کہیں گے؟‘۔
صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمودخان اچکزئی نے کہا کہ ’ان کو سیاست کی سمجھ نہیں پڑتی اگر وہ یہ کرلیتے تو ممکن تھا سب اتفاق رائے سے ہو جاتا لیکن یہاں وہ لوگ بیٹھے ہیں جو بہت چھوٹے ہیں اور مسائل بہت بڑے ہیں‘۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صدارتی الیکشن ملتوی کرنے کی محمود خان اچکزئی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کردیا، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 8 فروری کو ہوچکے ہیں، آئین کے تحت 30 دن کے اندر صدارتی انتخاب لازم ہے، محمود خان اچکزئی سمیت امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جا چکے ہیں، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال بھی ہو چکی ہے، محمود خان اچکزئی جانچ پڑتال کے وقت ریٹرننگ آفیسر کے سامنے پیش ہوئے انہوں نے الیکٹورل کالج کے مکمل نہ ہونے پر اس وقت کوئی اعتراض نہیں اٹھایا۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اس وقت الیکٹورل کالج مکمل ہے اس طریقے پر وزیرِ اعظم اور چیف منسٹر کا چناؤ ہو چکا، الیکٹورل کالج کو نامکمل کہہ کر صدارتی الیکشن کو روکا نہیں جا سکتا، صدارتی انتخاب کو 30 دن سے زیادہ ملتوی نہیں کیا جا سکتا، حالیہ دنوں میں 22 ایم این ایز اور ایم پی ایز نے اپنی نشستیں خالی کیں، الیکٹورل کالج کا مطلب پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کی موجودگی ہے، آئین بنانے والے خالی سیٹس کی وجہ سے الیکٹورل کالج کو نامکمل سمجھتے تو آئین میں واضح لکھتے، اس وقت پارلیمنٹ اورصوبائی اسمبلیوں میں الیکٹورل کالج موجود ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ صدارتی انتخاب سے ایک روز قبل سنی اتحاد کونسل کے نامزد صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی نے الیکشن کمیشن کو صدارتی انتخاب ملتوی کرنے کے بارے میں خط لکھا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی متعدد مخصوص نشستیں ابھی خالی ہیں، اس لیے الیکٹورل کالج مکمل ہونے تک الیکشن ملتوی کیا جائے۔