اسلام آباد (سچ خبریں)رحیم یار خان میں مندر حملہ کیس میں ہندو بچے کو گرفتار کرنے والے ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے حکومتی وکیل سے کہا کہ فوٹیج میں ملزمان کے چہرے پہچانے جاسکتے ہیں، آپ نے نادرا کو خط لکھ دیا ہوگا، نادرا کی مرضی ہے دوسال بعد جواب دے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ پولیس کا کام خط لکھنا نہیں ،خط بابو لکھتے ہیں، پولیس نے کارروائی کرنا ہوتی ہے۔ سماعت کے دوران ہندو بچے کو گرفتار کرنے والے ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کا بھی حکم دیا۔ عدالت نے گرفتار ملزمان کا ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر کرنے کی بھی ہدایت کردی۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان کو قائم ہوئے اتنا عرصہ ہو گیا ہے اور ہم ڈاکوؤں سے جان نہیں چھڑوا سکے۔ جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ کچے کا علاقہ سندھ کے ساتھ بھی لگتا ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہر طرف سے مل کر کارروائی کریں تو کیسے نہیں کام ہوتا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت اور آئی جی کچے میں سکیورٹی یقینی بنائیں۔
سپریم کورٹ نے گاؤں بھونگ میں سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی برقرار رکھنے کی ہدایت کردی۔ یاد رہے کہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد میں تشویش ناک واقعہ پیش آیا جب صادق آباد میں واقع ایک قدیم مندر پر مشتعل افراد نے حملہ اور توڑ پھوڑ کے بعد مندر کو نذر آتش کر دیا،2 گروپوں کے درمیان ہونے والا جھگڑا مذہبی رنگ اختیار کر گیا تھا جس کے بعد ایک گروپ کے مشتعل افراد نے علاقے میں واقع ہندؤوں کے قدیم مندر پر دھاوا بول دیا۔
جبکہ علاقے میں کشیدگی کی وجہ سے ایم 5 موٹروے بھی بند کر دی گئی۔معاملے پر وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس نے نوٹس لیا تھا۔ جبکہ حکومت نے مندر کی بحالی کی ذمہ داری بھی لی تھی۔ جس کے بعد اقلیتوں کے عالمی دن کے موقع پر پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کے علاقہ بھونگ میں مشتعل افراد کے ہاتھوں توڑپھوڑ سے متاثر ہونے والا مندر بحال کردیا گیا۔ 11 اگست کو پاکستان ہندو کونسل کے چیئرمین رمیش کمار نے توڑ پھوڑ کے بعد بحال کیے جانے والے مندر کا افتتاح کیا۔
بھونگ مندرمیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ہندو کونسل کے چیئرمین رمیش کمارنے کہا کہ انتظامیہ نےایک ہفتےمیں حیران کن طورپرمندر کی بحالی کا کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور چیف جسٹس نے معاملے کا نوٹس لیا، ان کے نوٹس سے ثابت ہو گیا کہ ریاست اقلیتوں کے ساتھ ہے۔ رمیش کمار نے مزید کہا کہ پاکستان کے آئین میں اقلیتوں کے حوالے سے برابری کے حقوق ہیں، منفی عناصر کو مثبت رویے سے شکست دیں گے۔