اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پاکستان میں 175 سیاسی جماعتیں ہیں لیکن کسی نے بھی پاکستان تحریک انصاف کی طرح صاف شفاف اور آئین کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے، ہم نے اپنا شیڈول پبلک کیا کہ آئیں جس نے الیکشن لڑنا ہے لڑے لیکن میں اپنے نوٹس میں لانا چاہتا ہوں کہ جن 14 بندوں نے الیکشن چیلنج کیا تھا کسی ایک نے بھی آگے آ کر جرت نہیں کی کہ وہ پی ٹی آئی انتخابات میں حصہ لے۔
اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے 2 دسمبر کو الیکشن کروائے تھے، الیکشن کمیشن نے 22 دسمبر کو وہ الیکشن ختم کر دیا تھا، ہم نے انٹرا پارٹی انتخاب میں الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کروائے، 3 مارچ کو جو الیکشن کروائے تھے اس سلسلے میں نوٹس آیا تھا، الیکشن کمیشن نے نوٹس میں کہا انٹرا پارٹی انتخابات پر اعتراضات ہیں، آج الیکشن کمیشن کے سامنے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس فکس تھا، آج الیکشن کمیشن میں انٹرا پارٹی انتخابات پر سماعت ہوئی، آج مختصر سماعت ہوئی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے اس آرڈر کو بھی مدنظر رکھا، ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی بلّے کا نشان لے لیا گیا، پارٹی لیڈر کو جیل میں رکھا گیا، آج کی سماعت میں ڈاکومنٹ سے متعلق کوئی نوٹس نہیں آیا تھا، آج الیکشن کمیشن نے اسٹاف سے پوچھا کیا کہنا چاہیں گے، اسٹاف نے کہا سپریم کورٹ کے آرڈر کی روشنی میں کچھ آبزرویشن ہیں، الیکشن کمیشن نے آج اپنے اسٹاف کو ڈائریکٹ کر لیا، ہمارے پاس اوبزرویشن آئے گی تو اس کا جواب ہم دیں گے، جتنی اوبزرویشن ہم نے پوائنٹ آؤٹ کی ہم یہ نہیں کہتے کے وہ سب ٹھیک ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ جو زیادتیاں ہونی تھیں وہ ہوچکیں اب انصاف ہونا چاہیے، سیاسی درجہ حرارت کم ہونا چاہیے، پاکستان تحریک انصاف نہ تو کسی سے مذاکرات کر رہی ہے نہ مذاکرات کی درخواست کر رہی ہے، اس سلسلے میں جب بھی کوئی فیصلہ ہوا وہ بانی چئیرمین عمران خان کی طرف سے سامنے آئے گا، چھ جماعتوں کے ساتھ تحریک انصاف کا الحاق ہے جن تین سیاسی جماعتوں نے تحریک انصاف کا مینڈیٹ چرایا ہے مینڈیٹ کی واپسی تک ان سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔