کرم ایجنسی: (سچ خبریں) کرم میں سیز فائر کے باوجود کشیدگی میں کمی نہیں آسکی، فریقین میں جھڑپوں کے دوران فائرنگ سے مزید 6 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوگئے، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کرم کے معاملے پر قائم گرینڈ جرگے سے خطاب کے لیے کوہاٹ پہنچ گئے۔
ڈان نیوز کے مطابق کرم پولیس کا کہنا ہے کہ ضلع کے مختلف مقامات پر 11 روز سے فائرنگ اور جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، تازہ واقعات میں مزید 6 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوگئے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق جھڑپوں اور گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعات میں اب تک 123 افراد جاں بحق اور 186 زخمی ہو چکے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر جاویداللہ محسود نے بتایا ہے کہ لوئر کرم کے مختلف مقامات پر سیز فائر کرکے پولیس اور فورسز کے دستے تعینات کیے گئے ہیں جبکہ دیگر علاقوں میں آج فائر بندی کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔
سماجی راہنما میر افضل خان کا کہنا تھا کہ پاراچنار-پشاور مرکزی شاہراہ سمیت آمدورفت کے راستے 50 روز سے بند ہیں، شاہراہوں کی بندش سےاشیائےخورونوش اور ادویات ختم ہوگئی ہیں، جس کے باعث شہری مشکلات کا شکار ہیں۔
دریں اثنا، کرم کی صورتحال پر گرینڈ جرگے کےلیے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی صوبے کی سیاسی قیادت کے ہمراہ کمشنر ہاوس کوہاٹ پہنچ گیے ۔
گورنر کی سربراہی میں کوہاٹ پہنچنے والے وفد میں وفاقی وزیر انجنیئر امیر مقام،اے این پی کے میاں افتخار حسین ، کیو ڈبلیو پی کے سکندر شیرپاؤ ، جے یو آئی (س) کے حافظ عبدالرافع بھی شامل ہیں۔