پشاور: (سچ خبریں) صوبہ خیبرپختونخواہ کے علاقہ پاراچنار میں کرم تنازعہ کے حل کیلئے مشران نے معاہدے پر دستخط کردیئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ کرم میں دو قبائل کے درمیان ہونے والے تنازعے کے پرامن حل کے لیے کوہاٹ میں ہونے والے گرینڈ جرگے میں فریقین کی جانب سے معاہدے پر دستخط کردیئے گئے، معاہدے کے تحت دونوں فریقین بھاری ہتھیار حکومت کو دینے پر آمادہ ہو گئے، کوہاٹ گرینڈ جرگے میں مشران نے اس معاہدے پر دستخط کیے، کمشنر کوہاٹ آفس میں آج جرگہ حتمی فیصلے کا اعلان کرے گا۔
بتایا گیا ہے کہ پارا چنار پشاور مرکزی شاہراہ اور اپر کرم کے راستے کئی روز سے بند ہیں جس کے باعث اپرکرم کو ہر قسم کی سپلائی معطل ہے، تحصیل چیئرمین آغا مزمل نے کہا ہے کہ ادویات کی قلت کے باعث علاج نہ ملنے سے 123 بچوں کا انتقال حکومت کے لیے لمحہ فکریہ ہے، کرم میں اشیائے ضروریہ کا فقدان ہے، ہوٹلز، پبلک ٹرانسپورٹ اور کاروباری مراکز 3 ہفتوں سے بند پڑے ہیں۔
ادھر خیبرپختونخواہ کی صوبائی حکومت نے کرم میں 100 بچوں کی اموات کی خبر من گھڑت قرار دیدی، اس حوالے سے مشیر اطلاعات خیبرپختونخواہ بیرسٹر سیف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ تمام ضروری ادویات روزانہ کی بنیاد پر ضلع کرم پہنچائی جا رہی ہیں، سوشل میڈیا پر ضلع کرم میں ادویات کی قلت سے 100 بچوں کی اموات کی خبر بے بنیاد اور من گھڑت ہے، چند شرپسند عناصر عوام کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کے تحفظ اور دائمی امن کے قیام کو اولین ترجیح دیتی ہے، عوام سے اپیل ہے کہ ایسی من گھڑت اور بے بنیاد خبروں پر یقین نہ کریں، ضلع کرم میں تمام بنیادی ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جا رہا ہے، پارا چنار روڈ کے لیے اسپیشل پولیس فورس کے قیام کی منظوری دی ہے، حکومتی اقدامات کا مقصد علاقے میں صدی پرانے تنازع کا پائیدار اور مستقل حل ہے۔