سچ خبریں:ایک امریکی خاتون کو شام میں داعش کی خواتین بٹالین کی قیادت کرنے کا قصوروار ٹھرایا گیا ہے۔
ایک 42 سالہ امریکی خاتون ایلیسن فلیک اکرین کو ورجینیا کی ایک عدالت میں شام میں داعش کی خواتین کی بٹالین کی قیادت کرنے کا مجرم قرار دیا گیا ہے، واضح رہے کہ عدالت میں اس نے اس دہشت گرد گروہ کے لیے ضروری آلات اور مواد فراہم کرنے کا اعتراف کیا جس کے بعد اسے 20 سال قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
امریکی خاتون نے عدالت میں یہ بھی اعتراف کیا کہ اس نے شام کے شہر رقہ میں داعش کی خواتین اور لڑکیوں کے یونٹ کی قیادت کی اور انہیں خودکار ہتھیاروں، خودکش بیلٹوں اور دستی بموں کا استعمال سکھایا۔
پہلے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ امریکی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ایک خاتون نے شام میں آئی ایس آئی ایس کی خواتین کی بٹالین کی قیادت کی ہے اور توقع ہے کہ ایلیسن کی تربیت یافتہ 100 سے زائد خواتین اور لڑکیاں سماعت میں حاضر گی، یاد رہے کہ یہ امریکی خاتون 2012 یا 2013 کے اوائل سے شام میں ہے اور عدالت میں پیش ہونے والے ایک گواہ کے مطابق اس نے امریکی سرزمین پر دہشت گردانہ حملے کرنے کی اپنی خواہش کے بارے میں بات کی، جس میں ایک شاپنگ مال کی پارکنگ میں کار بم دھماکہ بھی شامل ہے۔
ایک اور گواہ نے گواہی دی کہ وہ یونیورسٹی کیمپس میں بم دھماکے کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔