اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ کالعدم ٹی ایل پی کی بیرونی مدد کے شواہد موجود ہیں۔ نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ریاست نے ایک عرصے تک کالعدم تحریک لبیک کو بات چیت سے سمجھانے کی کوشش کی لیکن اس تنظیم نے تشدد کا راستہ اپنایا۔ انہوں نے کہا کہ شواہد موجود ہیں کہ اس جماعت کی بیرونی مدد بھی کی جارہی ہے، آج جو فیصلے ہوئے ہیں ان میں
حکومت کے ساتھ عسکری ادارے بھی شامل ہیں۔ دوران پروگرام ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر میں تاخیر پر وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ وزیراعظم افغان صورت حال کے باعث چاہتے تھے کہ قیادت کی تبدیلی کچھ عرصے بعد ہو۔انہوں نے بتایا کہ نوٹیفکیشن میں تاخیر اس لیے ہوئی کیونکہ وزیراعظم روایت کے برعکس مشاورت کے بعد فیصلہ کرنا چاہتے تھے۔واضح رہے کہ پاک فوج کے لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کو ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کردیا گیا ہے، ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کا نوٹیفکیشن دو روز قبل جاری کیا گیا۔ وزیراعظم آفس کے مطابق پاک فوج کے لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کو باقاعدہ ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس( ڈی جی آئی ایس آئی) تعینات کیا گیا۔ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید 19 نومبر تک بطور ڈی جی آئی ایس آئی کام جاری رکھیں گے، لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کے باقاعدہ چارج سنبھالنے کے بعد موجودہ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کورکمانڈر پشاور کا عہدہ سنبھال لیں گے۔