اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2023، قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس اور قومی کلین ایئر پالیسی کی باضابطہ منظوری دے دی۔
سرکاری خبر ایجنسی ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوا۔
دوران اجلاس وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ پاکستانی حاجیوں کے سفر اور حج کے دوران ہر ممکن سہولتیں فراہم کرنے کے لیے اعلیٰ حکام سعودی عرب حکام کے تعاون سے مؤثر اور جامع حکمت عملی جلد از جلد مکمل کریں۔
وفاقی کابینہ نے وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی کی سفارش پر نیشنل کلین ایئر پالیسی کی منظوری دی، جس پر وزیراعظم نے کہا کہ قومی کلین ایئر پالیسی کی تشکیل پر وزارت ماحولیاتی تبدیلی قابل ستائش ہے، اس پر مؤثر عمل درآمد کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزارت ماحولیاتی تبدیلی کی جانب سے نیشنل کلین ایئر پالیسی منظوری کے لیے پیش کی گئی۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ پاکستان میں گزشتہ برسوں میں فضائی آلودگی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، ایئر کوالٹی انڈیکس رپورٹ 2022-23 کے مطابق کراچی اور لاہور پاکستان میں ہوا میں موجود آلودگی کے اعتبار سے سب سے زیادہ متاثرہ شہر ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں فضائی آلودگی کی وجہ سے انسانی عمر کی اوسط حد میں 2.7 سال کی کمی واقع ہوئی ہے۔
عالمی بینک کی 2016 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معیشت کو فضائی آلودگی کی وجہ سے سالانہ کافی نقصان اٹھانا پڑتا ہے، حالیہ برسوں میں شہروں میں اسموگ سے حادثات اور مختلف بیماریوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ اس حوالے سے وزارت موسمیاتی تبدیلی نے شہریوں کی صحت کی حفاظت، سالانہ اموات میں کمی، زراعت، شہری اور دیہی علاقوں میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے حوالے سے ایک جامع پالیسی مرتب کی۔
وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ پالیسی میں تجویز کیا گیا ہے کہ ایندھن کے معیار کو یورو 5 سے یورو 6، صنعتوں کے اخراج کے لیے کڑے قوانین، زراعت میں جدّت اور فصلوں کا فضلہ جلانے کا مؤثر تدارک، کوڑا کرکٹ تلف کرنے کے عالمی سطح پر رائج طریقہ کار اور کھانے پکانے میں کم گیسوں کے اخراج والے طریقہ کار کی پذیرائی کی جائے گی۔ پالیسی کے اطلاق سے آئندہ برسوں میں زہریلی گیسوں کے اخراج میں اوسطاً 40 فیصد کمی آئے گی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پالیسی کے مؤثر اور یقینی اطلاق کے لیے ایک نیشنل ایکشن کمیٹی جبکہ ایک ٹیکنیکل کمیٹی بنائی جائے گی، نیشنل ایکشن کمیٹی نہ صرف اس حوالے سے دور رَس پالیسی رہنمائی فراہم کرے گی بلکہ ہر 5 سال بعد پالیسی میں زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے اس میں ضروری تبدیلیاں کرے گی۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ ٹیکنیکل کمیٹی پالیسی کے اطلاق کا لائحہ عمل بنا کر اس پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی اور نیشنل ایکشن کمیٹی کو اس پر رپورٹ پیش کرے گی، ٹیکنیکل کمیٹی پالیسی کے اطلاق میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی تجاویز بھی پیش کرے گی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان اس وقت شدید آلودگی کا شکار ہے اور اس کے کئی بڑے شہر ایئر کوالٹی انڈیکس کے حساب سے خطرناک درجوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔
تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق ہوائی آلودگی کی وجہ سے پاکستان میں انسانی اوسط عمر میں 2.7 سال کی کمی واقع ہوئی ہے اور اسی تناظر میں وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی نے نیشنل کلین ایئر پالیسی ترتیب دی۔
وزارت کی جانب سے بتایا گیا کہ نیشنل کلین ایئر پالیسی کے نفاذ سے فضائی آلودگی میں کمی واقع ہوگی اور اوسط انسانی عمر میں دو سال کا اضافہ ہوسکتا ہے۔
وفاقی کابینہ کو پاور ڈویژن کی جانب سے توانائی بچت کے حوالے سے حکمتِ عملی پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ وزارتِ بجلی، پیٹرولیم، وزارتِ صنعت اور تجارت اور وزارتِ اطلاعات کابینہ کی طرف سے متعین کردہ اہداف پر ترجیحی بنیادوں پر عمل درآمد یقینی بنا رہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ نے وزارتِ قانون اور انصاف کی سفارش پر نیشنل نیب ترمیمی آرڈیننس 2023 کی منظوری دے دی۔
قومی احتساب بیورو آرڈیننس 1999 میں کی گئیں حالیہ ترامیم سے کچھ قانونی پیچیدگیاں پیدا ہوگئی تھیں جیسا کہ بہت سے ایسے کیسز جوکہ نیب آرڈیننس کے دائرہ کار میں نہیں آتے تھے ان کی دوسری عدالتوں، ٹربیونلز اور فورمز پر منتقلی میں دشواریوں کا سامنا تھا، تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد نیب آرڈیننس میں یہ ترامیم کی گئی ہیں جن کے بعد احتساب عدالتوں کو ان کیسز کی منتقلی میں قانونی جواز حاصل ہو جائے گا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ان ترامیم سے یہ تاثر بھی زائل ہوگا کہ ایسے کیسز جوکہ نیب آرڈیننس کے دائرہ کار میں نہیں آتے وہ ڈی کرمینلائز ہو جاتے ہیں۔
وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2023 کی بھی باضابطہ منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے یکم مارچ 2023 اور 6 مارچ 2023 کو منعقد ہونے والے اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔
وفاقی کابینہ نے کمیٹی برائے قانونی کیسز کے 6 مارچ 2023 کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق بھی کر دی۔