لاہور(سچ خبریں)قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں پولنگ کا کا عمل مکمل ہونے کے بعد اب بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار اسجد ملہی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی امیدوار نوشین افتخار میں کڑا مقابلہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق این اے 75 کے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں صبح 8 بجے سے شام پانچ بجے تک پولنگ کا عمل بلاتعطل جاری رہا۔ این اے 75 ڈسکہ کے 360 پولنگ اسٹیشنز پر خوب گہما گہمی نظر آئی، لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حقِ رائے دہی استعمال کیا، کہیں بزرگ شہری ووٹ ڈالنے کے لیے سہارا لے کر پہنچے تو کہیں معذوری کو بھی خاطر میں نہیں لایا گیا۔
حلقے این اے 75 ڈسکہ میں ووٹرز کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 94 ہزار ہے، جبکہ پولنگ کے لیے کل 360 پولنگ اسٹیشنز بنائے جن میں سے 47 پولنگ اسٹیشنز کو حساس ترین قرار دے کر اے کیٹیگری میں شامل کیا گیا۔14 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دے کر بی کیٹیگری میں جبکہ 137 پولنگ اسٹیشنز سی کیٹیگری میں شامل کیا گیا۔
ای سی پی نے الیکشن کی تیاری سے متعلق کہا تھا کہ پورے حلقے میں سیکیورٹی کے لیے 4 ہزار 162 پولیس اہلکار اور رینجرز کے 1 ہزار 48 جوان تعینات ہوں گے جبکہ پاک فوج کی 10 ٹیمیں کوئیک رسپانس فورس کے طور پر موجود رہیں گی۔ضمنی الیکشن کے باعث سیالکوٹ میں دفعہ 144 نافذ کی گئی، اس موقع پر لائسنس یافتہ یا بغیر لائسنس کے اسلحے کی نمائش کی اجازت بھی نہیں تھی۔
واضح رہے کہ رواں سال 19 فروری کو 20 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج متنازع ہونے پر الیکشن کمیشن نے رزلٹ روک لیا تھا۔الیکشن کمیشن نے آج (10اپریل) پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کروانے کا حکم دیا تھا۔پی ٹی آئی امیدوار اسجد ملہی نے سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی، تاہم سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی اپیل مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔