اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) کو چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹ 5 (سی-5) کی تعمیر کا لائسنس جاری کردیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی (پی این آر اے) نے نیوکلیئر ذرائع سے 1200 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے والے سب سے بڑے پلانٹ سی-5 کی تعمیر کا لائسنس جاری کردیا۔
پاکستان اٹامک انرجی کمیشن نے رواں سال اپریل میں چشمہ نیو کلیئر پاور پلانٹ فائیو کے تعمیراتی لائسنس کے لیے درخواست دی تھی جس کے ساتھ ابتدائی حفاظتی جائزہ رپورٹ اور آپریشنل پہلوؤں سمیت دیگر ضروری دستاویزات بھی جمع کروائی تھیں۔
ان دستاویزات میں جوہری مواد کے محفوظ استعمال، تابکاری سے تحفظ، ہنگامی صورتحال سے نمٹنے، تابکار فضلےکو ٹھکانے لگانے اور نیوکلیئر سکیورٹی جیسے پہلو شامل تھے۔
پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اتھارٹی نے قومی اور بین الاقوامی معیارات کی تعمیل میں ریگولیٹری تقاضوں کا تفصیلی جائزہ لینے اور ان کی تکمیل کے بعد لائسنس جاری کیا ۔
سی -5 چینی ہوالونگ ڈیزائن کا ایک جدید تیسری نسل کا پریشرائزڈ واٹر ری ایکٹر ہے، جس میں فعال اور غیر فعال حفاظتی خصوصیات شامل ہیں جب کہ اس میں ڈبل شیل کنٹینمنٹ اور ری ایکٹر فلٹرڈ وینٹنگ سسٹم بھی شامل ہے۔
اس ڈیزائن کے ساتھ یہ پاکستان کا تیسرا نیوکلیئر پاور پلانٹ ہے، جب کہ کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹس یونٹ 2 اور 3 پہلے ہی کامیابی سے کام کر رہے ہیں اور قومی گرڈ میں بجلی شامل کر رہے ہیں۔
قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی پہلے ہی سی-5 کی منظوری دے چکی ہے، یہ پلانٹ 3.7 بلین ڈالر کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 14 جولائی 2023 کو میانوالی میں 1200 میگاواٹ کے نیوکلیئر پاور پلانٹ چشمہ 5 کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔
چینی حکام کی موجودگی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چشمہ 5 جوہری توانائی منصوبہ بذات خود بہت بڑا سنگ میل، کامیابی کی زبردست کہانی اور دو عظیم دوستوں کے درمیان تعاون کی شاندار علامت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صاف، مؤثر اور نسبتاً سستی توانائی کو فروغ دینے کے لیے باہمی تعاون دونوں ممالک کے درمیان عظیم دوستی کا مظہر اور دوسرے ممالک کے لیے نمونہ ہے۔