کراچی: (سچ خبریں) پیپلزپارٹی کے سید اویس قادر 111 ووٹ لے کر سندھ اسمبلی کے 12ویں اسپیکر منتخب ہوگئے ہیں، جس کے بعد انہوں نے سندھی زبان میں حلف اٹھا لیا۔
سندھ اسمبلی کے اسپیکر کے انتخاب کے لیے مجموعی طور پر 147 ووٹ کاسٹ ہوئے، اویس قادر شاہ نے 111 ووٹ حاصل کیے، جبکہ ان کی مدمقابل ایم کیو ایم کی صوفیہ شاہ نے 36 ووٹ حاصل کیے۔
جیسے ہی اویس قادر شاہ حلف اٹھانے کے لیے کھڑے ہوئے تو ایوان میں ’بھٹو زندہ باد‘ کے نعرے گونجنے لگے، اس کے بعد آغا سراج درانی نے ان سے سندھی زبان میں حلف لیا۔
سندھ اسمبلی میں آج اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری تھا، پہلے مرحلے میں اسپیکر کے لیے ووٹنگ کا عمل مکمل ہوا ہے۔
اسپیکر آغا سراج درانی کی زیرِصدارت سندھ اسمبلی کا اجلاس 11 بجے شروع ہوا، ایوان کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔
جس کے بعد پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ نومنتخب صوبائی اراکین، جو اب سنی اتحاد کونسل کے اراکین ہیں، نے سندھ اسمبلی میں حلف اٹھایا۔
اسپیکر آغا سراج درانی نے نومنتخب ارکان اسمبلی سے سے حلف لیا۔
گزشتہ روز صوبائی مقننہ کا افتتاحی اجلاس اور حلف برداری کی تقریب ہوئی لیکن یہ نومنتخب ارکان اجلاس کے دوران موجود نہیں تھے، آج سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب سے قبل ان سے حلف لیا گیا۔
جماعت اسلامی کے رہنما محمد فاروق نے بھی پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کے ساتھ حلف اٹھایا، اس دوران امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن آج کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران نامزد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ آج اسمبلی کا حلف اٹھانے والوں کو ویلکم کرتا ہوں، سندھ کے عوام کی خدمت کے لئے کام کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کی بہتری کے لئے ہم سب بہتر کردار ادا کریں گے، کوشش کریں گے کہ ایوان کو اچھے طریقے سے چلائیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک بہت مشکل دور سے گزر رہا ہے، انتخابی مہم کے دوران ہمارے 12 کارکنان شہید ہوئے، آنےوالی حکومتوں کےلیےدہشت گردوں سےمقابلہ بڑاچیلنج ہوگا۔
سندھ اسمبلی کے اسپیکر کے انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل شروع ہوا، اراکین نے ایک ایک کر کے بیلٹ پیپر حاصل کیے۔
اس سے قبل سبکدوش ہونے والے اسپیکر آغا سراج درانی نے اعلان کیا تھا کہ پیپلزپارٹی کے سید اویس قادر شاہ اور ایم کیو ایم پی کی صوفیہ شاہ کے کاغذات نامزدگی موصول ہو گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کاغذات نامزدگی درست پائے گئے ہیں اور پولنگ خفیہ رائے شماری سے ہوگی۔ اس کے بعد آغا سراج درانی نے تمام قانون سازوں کو بیلٹ پیپرز جمع کرنے اور ووٹ ڈالنے کے لیے بلایا، انہوں نے تمام اراکین کو انتخاب کا طریقہ کار بھی بتایا۔
اسپیکر کے انتخاب کے لیے پہلا ووٹ ایم کیو ایم کے عبدالباسط نے کاسٹ کیا جبکہ آخر میں آغا سراج درانی نے ووٹ کاسٹ کیا۔
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ صوبائی اراکین نے مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف نعرے لگائے اور سندھ اسمبلی کے اسپیکر کے لیے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لینے سے انکار کردیا۔
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ بلال خان جتوئی نے اس عمل کو ’دھوکا دہی پر مبنی الیکشن‘ قرار دیا۔
جب پیپلزپارٹی کے اعجاز سواتی کو ووٹ ڈالنے کے لیے بلایا گیا تو قانون سازوں نے ’لوٹا لوٹا‘ کے نعرے بھی لگائے۔
واضح رہے کہ اعجاز سواتی، جنہوں نے پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا اور جیتا تھا، حال ہی میں پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔
نومنتخب اسپیکر نے حلف اٹھانے کے بعد کہا کہ پیپلز پارٹی کو کامیاب کرانے پر سندھ کے عوام کا شکر گزار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ عہدے کے لیے نامزد کرنے پر پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو، آصف زرداری، فریال تالپور کا شکر گزار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سکھر سے پہلی بار سندھ اسمبلی کا اسپیکر بنا ہے، سندھ اسمبلی نے پاکستان کی قرار داد پاس کی۔
سید اویس قادر شاہ نے کہا کہ غیرجانبدار رہ کر عہدے پر کام کروں گا، تمام ممبران کو ساتھ لے کر چلوں گا، ماضی میں جو کچھ ہوا اسے بھول کر نئی شروعات کریں۔