?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نیزیرولو نے پاکستان کے موقف کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں کشیدگی کم کرنے تحمل سے کام لینے ہوگا۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نیزیرولو نے ہفتہ کو وزیر اعظم ہاؤس میں شہباز شریف سے ملاقات کی، اس دوران وزیراعظم نے صدر رجب طیب اردوان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ملاقات کے دوران شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ترکیہ کی جانب سے جنوبی ایشیا میں امن و امان کی موجودہ صورتحال میں پاکستان کی حمایت کے ساتھ ساتھ خطے میں امن کے مطالبے پر صدر رجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے صدر اردوان کا جنوبی ایشیا میں امن و امان کی موجودہ صورتحال میں پاکستان کی حمایت کے ساتھ ساتھ خطے میں امن کے مطالبے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے ترکیہ کی حمایت دونوں ممالک اور ان کے عوام کے درمیان تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات کی عکاس ہے۔
شہباز شریف نے ترکیہ کے سفیر کو بتایا کہ پاکستان کو پہلگام واقعہ سے جوڑنے کی سازش کی جارہی ہے، بھارت پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کسی بھی قسم کا ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے جب کہ واقعے کے بعد بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے باوجود پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ رہا ہے۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی ہے، پاکستان نے انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں عظیم قربانیاں دی ہیں، جن میں 90 ہزار اموات اور 152 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان شامل ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ نے کہا کہ بھارتی اقدامات پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش ہے۔
وزیراعظم نےکہا کہ بھارت نے ابھی تک پہلگام واقعے کے پس پردہ حقائق کا پتا لگانے کے لیے قابل اعتماد، شفاف اور غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی پاکستان کی پیشکش کا جواب نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایسی تحقیقات میں مکمل تعاون کرے گا اور اگر ترکیہ اس میں شامل ہوتا ہے تو اس کا خیرمقدم کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت اپنی اقتصادی بحالی اور ترقی پر اپنی مکمل توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے جس کے لیے اسے اپنے پڑوس میں امن اور سلامتی کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب، ترک سفیر نے وزیر اعظم کو بتایا کہ ترکیہ پاکستان کے موقف کا حامی ہے۔
ترک سفیر نے پاکستان کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے خطے میں کشیدگی کو کم کرنے اور جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے موجودہ بحران میں تحمل سے کام لینے پر زور دیا۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔
مشہور خبریں۔
پرتشدد احتجاج: امریکی سینیٹ کی کمیٹی کا پاکستان میں کشیدگی کم کرنے پر زور
?️ 12 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) امریکی سینیٹ کی ایک بااختیار کمیٹی نے حکومت پاکستان
مئی
میانمار کی سابق رہنما کو جبری مشقت کی سزا
?️ 3 ستمبر 2022سچ خبریں:میانمار کی ایک عدالت نے اس ملک کی سابق اعلیٰ عہدیدار
ستمبر
اراکین اسمبلی کے اثاثوں کی معلومات تک محدود رسائی، انتخابات کی شفافیت پر سوالیہ نشان
?️ 3 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) الیکشن کمیشن آف پاکستان اراکین اسمبلی کی جانب
دسمبر
صرف چند دنوں میں شام میں 1600 دہشتگرد ہلاک
?️ 4 دسمبر 2024سچ خبریں:شام کے شہر حماہ کے مرکز میں موجود فیلڈ ذرائع نے
دسمبر
صیہونی ملٹری انٹیلی جنس کی بڑی خانہ جنگی کی وارننگ
?️ 13 اپریل 2023سچ خبریں:صیہونی ملٹری انٹیلی جنس شاخ نے تل ابیب میں ہمہ گیر
اپریل
الیکشن کمیشن کا فیصلہ پاکستان کے مفاد میں ہے، مریم اورنگزیب
?️ 24 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا
مارچ
روس اور نیٹو کے درمیان تصادم کا امکان
?️ 20 اگست 2023سچ خبریں:بلغاریہ کے وزیر دفاع کا خیال ہے کہ ترکی کے کارگو
اگست
صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی اماراتیوں کی مخالفت
?️ 10 جون 2023سچ خبریں:امارات اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے
جون