لاہور: (سچ خبریں) ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں خطرناک نمونیا مزید 13 بچوں کی زندگیاں نگل گیا۔ میڈیا کے مطابق پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا کے 1122 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں 24 گھنٹے کے دوران نمونیا سے ایک بچہ جاں بحق ہوا جبکہ لاہور میں ایک روز کے دوران 280 نئے کیسز سامنے آئے۔
پنجاب میں نمونیا سے اموات کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، تین روز کے درمیان 39 بچے جان کی بازی ہار گئے ہیں، 24 جنوری کو 14 بچے، 25 جنوری کو 12 اور آج نمونیا سے مزید 14 بچے جان کی بازی ہار گئے۔
پنجاب میں رواں سال نمونیا سے 233 اموات اور 12 ہزار 719 کیسز سامنے آئے جبکہ لاہور میں رواں سال نمونیا سے 49 اموت اور 2 ہزار 101 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نمونیا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی بڑی وجہ رواں سال موسمِ سرما میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی اسموگ بھی ہے۔
نمونیا پھیپھڑوں کے اندر انفیکشن کو کہا جاتا ہے، نمونیا کے زیادہ تر کیس وائرس کی وجہ سے ہوتے ہں اور یہ نزلہ و زکام کی علامات کے بعد ظاہر ہو سکتا ہے۔
نمونیا ہلکا یا سنگین ہو سکتا ہے، عام طور پر 5 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں میں زیادہ عام ہوتا ہے۔
نمونیا اگر کسی صحت مند انسان کو ہو تو وہ اس کا مقابلہ با آسانی کرسکتا ہے مگر بچوں کے لیے اس سے نمٹنا بعض اوقات انتہائی مشکل ہوجاتا ہے۔
بچوں کو نمونیا ہونے کی وجوہات میں انہیں دودھ پلانے کی کمی، آلودگی، غذائیت کی کمی، ٹھنڈ میں زیادہ دیر تک رہنا اور کمزور مدافعتی نظام شامل ہے۔
نمونیا کی ہلکی علامات بھی جان لیوا ہو سکتی ہیں، اس بیماری کی یہ علامات ہیں:
بلغم اور کھانسی ، بخار، بہت زیادہ پسینہ آنا یا سردی لگنا، معمول کی سرگرمیاں کرنے کے دوران سانس پھولنا، سانس لیتے وقت یا کھانسی کے وقت سینے میں درد محسوس ہونا، تھکاوٹ کا احساس، بھوک میں کمی، متلی محسوس ہونا، سر درد ہونا۔
دیگر علامات آپ کی عمر اور صحت کے مطابق مختلف ہو سکتی ہیں:
شیر خوار یا نومولود بچوں میں بعض اوقات کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں لیکن بعض اوقات انہیں متلی ہو سکتی ہے، توانائی کی کمی ہو سکتی ہے یا پینے یا کھانے میں پریشانی ہو سکتی ہے۔
5 سال سے کم عمر کے بچوں کو سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔
ڈاکٹرز ابتدائی طور پر تو سینے کا ایکسرے تجویز کرتے ہیں جس سے پھیپھڑوں کے بارے میں صحیح معلومات ملتی ہیں۔
وائرس کے نتیجے میں ہونے والے نمونیا کے لیے اینٹی وائرس ادویات تجویز کی جاتی ہیں۔