اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کا کہنا ہے کہ عمران خان نے پنجاب میں جیت کی صورت میں وزیراعلیٰ بنانے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے اردو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ اسمبلیاں ٹوٹ گئیں لیکن اس کے بعد کے اثرات تو سب نے دیکھے ہیں۔اب تو خان صاحب مانتے ہیں کہ میں نے ٹھیک مشورے دئیے تھے اور لوگوں نے ان کو یاد کروایا تو وہ کہتے ہیں کہ میرے تجربے کا ان کو بڑا فائدہ ہو رہا ہے۔
اب تو خیر وہ وقت نہیں دیکھیں اب سپریم کورٹ کیا کرتی ہے۔چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ عمران خان نے انہیں پنجاب میں جیت کی صورت میں وزیراعلیٰ بنانے کا وعدہ کیا ہے۔میں ان کو لکھ کر دے دیا تھا، دستخط کر دئیے تھے اور شناختی کارڈ لگا دیا تھا کہ اسمبلی توڑنے کی تاریخ خود لکھ لیں۔
ہم نے ان کی عزت کی اور انہوں نے بھی ہماری عزت کی اور کہا آپ پارٹی کے مرکزی صدر بن جائیں اورپھر مونس الہیٰ یا آپ میں سے کوئی ایک وزیراعلیٰ ہو گا الیکشن کے بعد پارٹی کی طرف سے۔
سابق وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ ہمارا عزت احترام اصل اسٹیبلشمنٹ کے لیے ہے جو کہ ریڑھ کی ہڈی ہے۔آج بھی ان کے ساتھ تعلق ہے اور ان کی عزت ہے۔لیکن کچھ ایسے گھس بیٹھیے آ گئے ہیں ہر جگہ پر،تو ان کے ساتھ ہماری نہیں بن سکتی۔ اُن کے ساتھ ہماری ہم آہنگی ہی نہیں ہے اس لیے کوشش بے معنی ہے۔ہمیں افسوس بھی نہیں ہے جو وہ کر رہے ہیں۔پرویز الہیٰ نے اپنے گھر پر اینٹی کرپشن کے چھاپے سے متعلق کہا کہ اس کارروائی کے پسِ پردہ بھی وہی لوگ ہیں جو عمران خان کے پیچھے لگے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ان کا نام نہیں لینا چاہتا ، سب کو پتہ ہے وہ کون ہیں۔ وہ غیبی نہیں ہیں، کوئی غیبی نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ میں ان کے لیے ایک ہی دعا کروں گا کہ ان کے شر سے پاکستان کو محفوظ رکھے یہ اصل دہشتگرد ہیں۔سابق وزیراعلیٰ نے انکشاف کیا کہ ان پر تحریک انصاف میں شمولیت نہ کرنے کے لیے بھی دباؤ ڈالا گیا۔انہوں نے کہا کہ یقین کریں مشرف صاحب کا دورہ بلکہ ضیاالحق کے دور میں کسی کو اس طرح نہیں کیا گیا جو انہوں نے نئی ریت ڈالی ہے۔پرویز الہیٰ نے اسٹیبلشمنٹ کی موجودہ ٹیم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان بالکل نہیں چاہتے کہ لڑائی ہو۔