سچ خبریں: پاکستان کی ایک عدالت نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ کی قید کی سزا معطل کر دی ہے۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی ایک عدالت نے سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف سرکاری تحائف کی غیر قانونی فروخت کے الزام میں دی گئی قید کی سزا معطل کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کیلئے ایس او پیز طے، 3 فوکل پرسنز مقرر
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس عامر فاروق نے پاکستان کے معزول وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کی قید کی سزا معطل کرتے ہوئے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
توشہ خانہ کے نام سے مشہور مالیاتی بدعنوانی کیس کا تعلق ان الزامات کے ایک حصے سے ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے اپنی وزارت عظمیٰ کے دوران غیر ممالک کے رہنماؤں سے ملنے والے مہنگے تحائف کو قانونی طریقہ کار سے گزرے بغیر ہتھیا لیا اور ایسا کرکے ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی۔
یاد رہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ کو کرپشن کیس میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی ،اسی دوران پاکستان کے سابق وزیر اعظم کو ملک کے خفیہ راز افشا کرنے کے جرم میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی اور وہ اس وقت جیل میں ہیں۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی قید کے دوران پی ٹی آئی میں اندرونی اختلافات سبکی کا باعث بن گئے
عمران خان اور ان کی جماعت (تحریک انصاف پاکستان ) اپنے اور اس جماعت کے دیگر ارکان کے خلاف تمام عدالتی اور حفاظتی مقدمات کی نوعیت کو سیاسی سمجھتی ہے اور حکومت پر اپوزیشن سے انتقام لینے کا الزام عائد کرتی ہے۔
یاد رہے کہ عمران خان مالی، سیاسی اور سکیورٹی بدعنوانی کے متعدد مقدمات میں الزامات کی وجہ سے گزشتہ سال کے موسم گرما سے جیل میں ہیں۔