?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) برطانوی خبر رساں ایجنسی نے پاکستان کی فضائی مہارت اور بھارت کے جدید ترین لڑاکا طیاروں کو گرانے پر اپنی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی۔
خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق 7 مئی 2025 کی نصف شب کے بعد پاکستان ایئر فورس کے آپریشنز روم کی اسکرین پر اچانک سرخ روشنی میں بھارت کے اندر درجنوں دشمن طیاروں کی پوزیشنز ظاہر ہوئیں، پاک فضائہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، جو کئی دنوں سے ممکنہ بھارتی حملے کے پیش نظر اسی کمرے کے ساتھ والے حصے میں فرش پر سو رہے تھے، فوری طور پر جاگ گئے۔
ایئر چیف ظہیر احمد بابر سدھو نے فوراً چین سے حاصل کیے گئے قیمتی جے 10 سی لڑاکا طیارے فضا میں بھیجنے کا حکم دیا۔
خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاک فضائیہ کے ایک اعلیٰ افسر جو اس وقت آپریشنز روم میں موجود تھے، نے رائٹرز کو بتایا کہ ایئر چیف نے اپنے عملے کو خاص طور پر بھارتی رافیل طیاروں کو نشانہ بنانے کا حکم دیا، یہ وہ فرانسیسی ساختہ طیارہ تھا، جو بھارتی فضائی بیڑے میں مرکزی اہمیت رکھتے ہیں، افسر نے برطانوی ایجنسی کو بتایا کہ ایئر چیف کو رافیلز ہی چاہیے تھے۔
اندھیرے میں ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی اس لڑائی میں تقریباً 110 طیارے شامل تھے، جسے ماہرین نے حالیہ دہائیوں کی سب سے بڑی فضائی جنگ قرار دیا تھا۔
رائٹرز نے مئی میں امریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا کہ جے 10 سی نے کم از کم ایک رافیل طیارہ مار گرایا تھا، جس سے عالمی دفاعی حلقوں میں حیرت کی لہر دوڑ گئی تھی اور مغربی ہتھیاروں کیخلاف چین کے ان ہتھیاروں پر سوالات اٹھنے لگے۔
رافیل بنانے والی کمپنی ڈاسو کے شیئرز بھی طیارے گرنے کی رپورٹ کے بعد نیچے آئے، انڈونیشیا جو رافیل طیاروں کا آرڈر دے چکا تھا، اب چینی جے 10 سی خریدنے پر غور کر رہا ہے، یہ اہم پیش رفت چین کی ان طیاروں کو عالمی مارکیٹ میں بیچنے کی کوششوں کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔
رائٹرز کی بھارتی اور پاکستانی حکام سے گفتگو کے مطابق طیارے گرنے کی اصل وجہ رافیل کی کارکردگی نہیں بلکہ بھارتی انٹیلی جنس کی ناکامی تھی، بھارتی پائلٹس کو یقین دلایا گیا تھا کہ چین میں تیار کردہ پی ایل 15 میزائل کی رینج صرف 150 کلومیٹر ہے، جب کہ پاکستان کے جے 10 سی طیارے اس سے زیادہ فاصلے سے حملہ کر سکتے ہیں۔
پاکستان ایئر فورس کے ایک افسر نے رائٹرز کو بتایا کہ ’ہم نے انہیں گھات لگا کر مارا ہے‘۔
ایجنسی کے مطابق پاکستان نے بھارتی سسٹمز کو دھوکا دینے کے لیے الیکٹرانک وارفیئر کا استعمال کیا، جس پر بھارتی حکام نے شک کا اظہار کیا۔
لندن رائل یونائیٹڈ سروس انسٹیٹیوٹ (آریو ایس آئی) تھنک ٹینک کے ماہر جنگی فضائی امور جسٹن برونک نے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی پائلٹس کو اندازہ ہی نہیں تھا کہ ان پر فائر کیا جائے گا اور پی ایل 15 واقعی طویل فاصلے تک مار کرنے والا میزائل ہے۔
پاکستانی حکام کے مطابق پی ایل 15 میزائل 200 کلومیٹر دور سے داغا گیا، جب کہ بھارتی حکام کا دعویٰ ہے کہ اس سے بھی زیادہ فاصلے سے فائر ہوا، جو اب تک کی سب سے طویل ایئر ٹو ایئر میزائل ہٹ میں سے ایک ہے۔
بھارتی وزارت دفاع و خارجہ نے انٹیلی جنس ناکامی پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، نئی دہلی نے آج تک ان رافیل طیاروں کے گرنے کو تسلیم نہیں کیا، لیکن جون میں فرانسیسی ایئر چیف نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ انہوں نے رافیل سمیت بھارت کے3 طیاروں کو نقصان پہنچنے کے شواہد دیکھے ہیں۔
صورتحال پر گرفت
رائٹرز نے اس حوالے سے پاکستانی اور بھارتی حکام سے بات کی، ایجنسی کے مطابق اسلام آباد کو نہ صرف پی ایل 15 کی رینج پر برتری حاصل تھی، بلکہ انہوں نے زمین، فضا اور خلا کے ڈیٹا کو آپس میں مربوط کر کے ایک بہتر ’کلِ چین‘ تیار کی، جو جدید جنگ میں فیصلہ کن عنصر بن چکی ہے۔
ایجنسی کے مطابق 4 پاکستانی حکام نے بتایا کہ انہوں نے چینی ہتھیاروں کو پاکستانی کے بنائے گئے ’ڈیٹا لنک 17‘ کے ذریعے سرویلنس کے طیارے جوڑا گیا، جس سے جے 10 سی طیارے اپنے ریڈار بند رکھ کر دشمن کے ریڈار سے بچتے ہوئے طویل فاصلے سے ٹارگٹ حاصل کر سکتے تھے۔
بھارتی حکام نے تسلیم کیا کہ وہ بھی ایسا نیٹ ورک بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، مگر ان کے لیے یہ عمل پیچیدہ ہے کیونکہ بھارت مختلف ممالک سے مختلف اقسام کے طیارے حاصل کرتا ہے۔
آر یو ایس آئی سے تعلق رکھنے والے برطانوی فضائیہ کے ریٹائرڈ ایئر مارشل گریگ بگویل نے کہا کہ یہ واقعہ چینی یا مغربی ہتھیاروں کی برتری کو ثابت نہیں کرتا، بلکہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ درست معلومات اور بروقت فیصلے جنگ میں فیصلہ کن ہوتے ہیں۔
حملے کا ردِعمل اور بدلتی حکمتِ عملی
7 مئی کو بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا، اس کے بعد ایئر چیف ظہیر احمد بابر سدھو نے دفاع سے ہٹ کر جارحانہ حکمتِ عملی اختیار کرنے کا حکم دیا۔
پاکستانی حکام کے مطابق بھارت نے تقریباً 70 طیارے فضا میں بھیجے، یہ توقع سے زیادہ تھے، جس سے پی ایل 15 میزائلز کے لیے بھرپور اہداف میسر آئے۔
پاکستانی حکام نے دعویٰ کیا کہ رافیل کے پائلٹس کے ریڈار اور مواصلاتی نظام پر الیکٹرانک حملوں نے ان کی معلومات محدود کر دی، بھارتی افسران نے کہا کہ ایسا نہیں ہوا کہ رافیل طیاروں کے پائلٹس کو کچھ نظر نہ آیا ہو، لیکن انہوں نے تسلیم کیا کہ طیاروں کا نظام متاثر ہوا، جسے اب اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔
بعد ازاں، بھارت نے پاکستان کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، 10 مئی کو بھارت نے پاکستان کے کم از کم 9 فضائی اڈوں اور ریڈار سائٹس کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا، اسی دن ایک سیزفائر پر اتفاق ہوا، جس میں امریکی حکام نے ثالثی کا کردار ادا کیا۔
چین کا کردار اور الزامات
واقعے کے بعد بھارت کے نائب آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے پاکستان پر الزام لگایا کہ اسے جنگ کے دوران چین سے ’لائیو فیڈز‘ موصول ہو رہی تھیں، اسلام آباد نے اس الزام کو مسترد کر دیا۔
اس حوالے سے چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین اور پاکستان کا فوجی تعاون معمول کی بات ہے اور کسی تیسرے فریق کے خلاف نہیں۔
چینی ایئر چیف لیفٹیننٹ جنرل وانگ گانگ نے جولائی میں پاکستان کا دورہ کیا تاکہ پاکستان ایئر فورس کی ملٹی ڈومین آپریشنز کی صلاحیت سے سیکھا جا سکے۔
پاکستانی فوج نے بیان میں کہا کہ چین نے پاکستان کے جنگی تجربے میں گہری دلچسپی ظاہر کی، تاہم جب اس ملاقات کے بارے میں چین سے پوچھا گیا تو انہوں نے اس پر کوئی ردِ عمل نہیں دیا۔
مشہور خبریں۔
تیل کمپنیاں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب چھوڑ دیں: یمن
?️ 3 اکتوبر 2022سچ خبریں: یمنی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اتوار
اکتوبر
صیہونی درندوں کے ہاتھوں ایک فلسطینی شہید
?️ 29 اکتوبر 2022سچ خبریں:فلسطینی وزارت صحت نے ایک بیان میں نابلس کے جنوب میں
اکتوبر
الجزیرہ چینل کا دفتر بند کرنے کے صیہونی مقاصد
?️ 12 مئی 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت نے حال ہی میں اپنے جرائم پر پردہ
مئی
اشرف غنی کا فرار افغان حکومت کے خاتمے کا باعث بنا: عبداللہ
?️ 12 اکتوبر 2021سچ خبریں: افغانستان کی سپریم نیشنل مصالحتی کونسل کے سابق چیئرمین نے کہا
اکتوبر
بائیڈن کے گھر سے 5 نئی دستاویز اور برآمد ہوئی
?️ 15 جنوری 2023سچ خبریں:ولمنگٹن میں امریکی صدر جو بائیڈن کے گھر سے یوکرین اور
جنوری
یمن میں صیہونی فوجی افسروں کی آمد
?️ 23 فروری 2022سچ خبریں:یمنی ذرائع کے مطابق صیہونی حکومت سے وابستہ جاسوسی تنظیم موساد
فروری
امریکہ اور چین کے درمیان تنازع
?️ 1 اگست 2022سچ خبریں: حالیہ ہفتوں میں امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی
اگست
کسان کے بغیر ہل چلانے والا خودکار ٹریکٹر متعارف کرا دیا گیا
?️ 9 جنوری 2022الینوئے(سچ خبریں) کسان کے بغیر ہل چلانے والا خودکار ٹریکٹر متعارف کرا
جنوری