پشاور ( سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر چمن طارق مینگل کا کہنا ہے کہ این سی او سی کے فیصلے کے تحت باب دوستی کو آج سے دو طرفہ پیدل آمد و رفت کے لیے بند کردیا گیا ہے تاہم افغانستان میں موجود پاکستانی کورونا ایس اوپیز کے تحت واپس آسکتے ہیں جب کہ پاکستان میں موجود افغان باشندے بھی واپس افغانستان جاسکتے ہیں ، باب دوستی سے دوطرفہ پیدل آمدورفت نئے احکامات تک معطل رہےگی جب کہ پاک افغان دوطرفہ ٹریڈبحال رہے گی افغانستان میں عالمی وباء کورونا وائرس کے کیسزبڑھنے پر پاکستان نے پاک افغان بارڈرپرنئی سفری پابندیاں عائد کردیں ہیں۔
خیال رہے اس سے پہلے بھی کورونا کیسز کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پاکستان نے ایران اور افغانستان کے ساتھ سرحد سیل کر دی تھی ، این سی او سی نے ایران اور افغانستان کے ساتھ سرحد سیل کرنے کا فیصلہ کیا ، ایران اور افغانستان کے ساتھ سرحد 4 اور 5 مئی کی رات ایک بجے سیل کردی گئی ، جس کا اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ، این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وائرس کی نئی اقسام اور نئے تغیرات روکنے کیلئے افغانستان اور ایران کے ساتھ لینڈ بارڈر مینجمنٹ کا جائزہ لیا گیا
جائزےکامقصدزمینی راستے سے آمد و رفت اوربارڈرپرکوروناپروٹوکول کویقینی بناناہے ، نظرثانی پالیسی کااطلاق زمینی راستے سے آنے والے لوگوں پر ہوگا ، نظرثانی پالیسی کا اطلاق کارگو ، باہمی تجارت اور پاک افغان ٹریڈ پر نہیں ہوگا ، پاکستان اورافغانستان میں موجود پاکستانیوں کو واپسی کی اجازت ہوگی ، افغانستان اور ایران کے شہریوں کو بھی واپس جانے کی اجازت ہوگی ، افغانستان اورایران سےطبی بنیادوں پر آنے والوں کو بھی اجازت ہوگی۔