کراچی(سچ خبریں) دنیا بھر میں سن 1970 سے ہر برس “یوم الارض” منایا جاتا ہے، زمین کے قدرتی سسٹم کو درپیش خطرات سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کا آغاز سن 1962 میں ماڈرن انوائرمینٹل موومنٹ سے ہوا تھا جب اقوام عالم اندھا دھند صنعتیں قائم کر رہی تھی اسی حوالے سے پاکستان سمیت دنیا بھرمیں 22اپریل کو عالمی یوم ارض منایاگیا۔
وزیر اعلی سندھ کے مشیر برائے قانون،ماحولیات،موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضی وہاب نے عالمی یوم ارض کے موقع پر اپنے پیغام میں کہاکہ جس طرح تمام لوگ کورونا وائرس کا مل کر مقابلے کررہے ہیں اسی طرح ماحولیاتی تحفظ کے لیے بھی سب کو مل جل کرکوشش کرنی چاہئے۔
مشیر ماحولیات نے کہا کہ اس سال یوم ارض کا نعرہ موسمیاتی تبدیلیوں کی روک تھام ہے جس کے لیے ہمیں اپنے انفرادی اور اجتماعی طرز عمل میں ماحول دوستی لانی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کا بحران عارضی ہے جس سے ان شا اللہ ہم مشترکہ کوششوں سے باہر نکل آئیں گے تاہم موسمیاتی تبدیلیوں اور ماحولیاتی ابتری کی روک تھام پر فوری توجہ نہ دینے پر طویل عرصے تک ہمیں خمیازہ بھگتنا پڑسکتا ہے۔
مشیر ماحولیات نے کہا کہ مشینوں پر حد سے زیادہ انحصار کی وجہ سے ایندھن کا استعمال بڑھتا جارہا ہے جس سے درجہ حرارت بڑھ رہا ہی, گلیشئیر پگھل رہے ہیں, طوفانی بارشیں اور خشک سالی بار بار آرہی ہے اور نتیجتا” موسمیاتی بے یقینی اپنی انتہاوں پر جارہی ہے جس کا نتیجہ کم زرعی پیداوار اور خوراک کی قلت کی صورت میں زیادہ دور نہیں۔
بیرسٹرمرتضی وہاب نے کہا کہ ہمیں اپنی پیداواری سرگرمیوں میں اعتدال اور صارفی طرز عمل میں ٹھیراو لانے کے ساتھ ساتھ ہر ایسے کام سے اجتناب کرنا چاہئیے جس سے ماحول کو نقصان کا اندیشہ ہو تاکہ ہم ایک محفوظ دنیا اپنی آئندہ نسلوں کے حوالے کرسکیں،واضح رہے کہ ہر سال ساری دنیا میں 22 اپریل کو یوم ارض مناکر لوگوں میں کرہ ارض کی اہمیت و افادیت کا شعور اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی بہتری کے لیے مشترکہ کوششوں کا عزم کیا جاتا ہے۔