اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان کی قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کی جس میں دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف جنگ میں تہران اور اسلام آباد کے تعلقات کو مضبوط بنانے اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستان کی قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری جو اپنے ایرانی ہم منصب کی دعوت پر اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام سے ملاقات کے لیے تہران گئے ہیں، نے گزشتہ روز اسلامی جمہوریہ ایران کے ڈپٹی اسپیکر علی نیکزاد سے ملاقات کی۔ملاقات میں اسلامی مشاورتی اسمبلی کے اسپیکرنے کہا: تہران اور اسلام آباد کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے دہشت گردی، منشیات کی اسمگلنگ، ایندھن اور انسانوں کے خلاف جنگ اہم شعبوں میں شامل ہے۔
علی نیکزاد نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی شروع سے ہی پڑوسی ممالک کے ساتھ تعاون پر مبنی ہے، اس بات پر زوردیا کہ ایک دوست اور برادر ملک کی حیثیت سے پاکستان کے ساتھ باہمی روابط کی توسیع اسلامی جمہوریہ کے لیے ہمیشہ اہم رہی ہے، اسلامی مشاورتی اسمبلی دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کے فروغ کی حمایت کرتی ہے۔
انہوں نے امریکہ کو "عالمی سلامتی کا سب سے بڑا مسئلہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ "امریکہ نے اقوام متحدہ، بین الاقوامی تنظیموں، ماحولیاتی مسائل، ڈالر اور اس کے درمیان ہر چیز کے ذریعے اقوام کا استحصال کیا ہے۔
پاکستان کی قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے اسلام آباد کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے تاریخی، ثقافتی، سماجی اور مذہبی مشترکات نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کی اہمیت کو جنم دیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے کے لیے ماحول سارزگار ہے۔
انہوں نے دونوں ممالک کے حکام کے دورے اور دوطرفہ ملاقاتوں اور بات چیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان نے دو دوست اور برادر ممالک کی حیثیت سے مشکل ترین حالات میں ایک دوسرے کی مدد کی ہے اور یہ ملاقاتیں دوطرفہ تعاملات کو وسعت دینے میں موثر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مشترکہ دشمن اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے تعلقات کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے درمیان زراعت، توانائی اور دیگر شعبوں میں تجارتی تعاون کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے سے دونوں ممالک اور عوام کو ترقی ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ "تہران اور اسلام آباد نے ہمیشہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کی مدد کی ہے۔ "ایران پر امریکی پابندیوں کے نفاذ کے بعد سے، خاص طور پر کورونا وبا کے دوران، پاکستان نے پابندیاں ہٹانے کی حمایت کی ہے۔