سچ خبریں:پاکستانی وزیر خارجہ نے نارتھ برسلز کے اپنے دورے کے دوران اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے سکریٹری جنرل سے ملاقات میں افغانستان میں انسانی بحران میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا اور عالمی برادری سے اس ملک کے لوگوں کے لیے فوری اور تعمیری ردعمل کا مطالبہ کیا۔
پاکستانی سرکاری ذرائع کی رپورٹ کے مطابق اس ملک کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے آج نیٹو ہیڈ کوارٹرز میں نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ سے ملاقات کی جس میں علاقائی صورتحال، دو طرفہ تعلقات اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا،پاکستانی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ قریشی نے جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے قیام کے لیے اپنے پڑوسیوں کے ساتھ پرامن اور تعمیری تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی وزیر خارجہ نے افغانستان میں انسانی بحران میں اضافے کو تشویشناک قرار دیا اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان عوام کی مدد اور پڑوسی ملک میں معاشی اور سماجی تباہی کو روکنے کے لیے طالبان کے ساتھ تعمیری انداز میں تعاون کریں۔
انہوں نے زور دے کر کہاکہ افغانستان سےمہاجرین کے سیلاب، دہشت گردی کے پھیلاؤ اور اس ملک میں منشیات کے مسئلے پر قابو پانے کے خطرے کو روکنے کے لیے افغان طالبان کے ساتھ عالمی رابطہ ناگزیر ہے،شاہ محمود قریشی نے نیٹو کے سکریٹری جنرل کو 28 دسمبر کو اسلام آباد میں افغانستان پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کے پاکستانی حکومت کے منصوبے کے بارے میں آگاہ کیا۔
واضح رہے کہ افغانستان میں پیش آنے والی صورتحال پر توجہ مرکوز کرنے کے لیےاو آئی سی کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کا ایک غیر معمولی اجلاس 19 دسمبر کو حکومت پاکستان کی میزبانی میں اسلام آباد میں منعقد ہونا ہے۔