اسلام آباد: (سچ خبریں) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور ڈویژن نے ٹھیکوں کے معاملے پر نگران وزیر توانائی کی زیر سربراہی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
میڈیا کے مطابق سینیٹراعظم نذیر تارڑ کی زیر صدارت اجلاس قائمہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، اس اجلاس میں سینیٹر بہرا مند تنگی نے تجویز دی کہ ٹھیکوں کے حوالے سے پاور ڈویژن کی انٹرنل انکوائری ہونی چاہیے، سینیٹر ذیشان خانزادہ کا کہنا تھا کہ ان کیمرا میٹنگ میں یہ معاملہ آج ہی زیر غور آنا تھا۔
چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی اعظم نذیر نے کہا کہ ٹھیکوں کے معاملے پر گزشتہ ڈیڑھ سالوں سے محض رپورٹس ہی آرہی ہیں۔
بعد ازاں قائمہ کمیٹی نے اس معاملے پر نگران وزیر توانائی کی سربراہی میں کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا، اس کے مطابق نگران وزیر توانائی محمد علی، سیکریٹری پاور ڈویژن اور مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان (نیسپاک) کمیٹی کا حصہ ہوں گے، کمیٹی عالمی بینک اور ایشیائی ڈویلپمنٹ بینک سے معاملے پر بات کرے گی، کمیٹی حقائق کو سامنے لائے گی اور منصوبوں کے طریقہ کار کا جائزہ لے گی۔
مزید بتایا گیا کہ نگران وزیر توانائی ٹیکنوکریٹ اور نیوٹرل ہیں، وہ حقائق بتائیں گے، ٹھیکوں کے معاملے پر شفافیت کے تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھا جائے گا، اس میں کہا گیا ہے کہ تین ہفتوں میں رپورٹ مکمل کر کے قائمہ کمیٹی میں پیش کی جائے۔
اس اجلاس میں داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے اسلام آباد تک ڈبل سرکٹ ٹرانسمیشن لائن کا معاملہ بھی زیر غور آیا، چیئر مین سینیٹ کمیٹی کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں کے تعاون سے بننے والے منصوبوں کی تکمیل ضروری ہے، نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کے مینیجنگ ڈائریکٹر نے بتایا کہ داسو پروجیکٹ سے بجلی کی پیداوار مئی سے شروع ہونی ہے۔
بعد ازاں سینیٹ قائمہ کمیٹی پاور نے کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) ریجن میں بجلی کی عدم فراہمی کا معاملہ سیکریٹری کے سپرد کردیا، چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی اعظم نذیر کا کہنا تھا کہ چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) کیسکو سینیٹ قائمہ کمیٹی پاور کو رپورٹ پیش کریں گے۔