اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی کابینہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی منظوری دے دی ہے ۔ وفاقی کابینہ کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت کیا گیا۔ پابندی کی منظوری تحریک لبیک کے کردار کی وجہ سے دے گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ سے منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے لی گئی۔۔ذرائع کابینہ ڈویژن انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت پابندی کی منظوری دی گئی۔ وزارت داخلہ نے مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کرنے کیلئے سمری تیار کی تھی،۔
سمری کا مسودہ وزیراعظم عمران خان کو بھیجا گیا جو انہوں نے منظور کر لیا کر لیا۔وزارت داخلہ کی سمری پر وفاقی کابینہ نے منظوری دی۔پنجاب حکومت نے تحریک لبیک پر پابندی کی سفارش کی تھی۔جس کے بعد گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔ بدھ کے روز وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کے دوران تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت کیا گیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ سیاسی حالات کی وجہ سے نہیں تحریک لبیک کے کردار کی وجہ سے پابندی لگائی جارہی ہے، یہ فیصلہ اینٹی ٹیرارزم ایکٹ 1997ء 11 (بی) کے تحت کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مظاہرین نے ایمبولینسز کو روکا ، راستے بند کیے۔دو پولیس اہلکار شہید ہوئے 340 زخمی ہوئے۔
اسلام آباد میں پولیس سے رائفل چھین کر فائرنگ کی گئی۔ مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کو اغوا کر کے بھی مطالبات منوانے کی کوشش کی۔جن پولیس والوں کو اغوا کر کے مطالبات کیے جارہے تھے وہ اہلکارواپس تھانے پہنچ گئےہیں۔ اس ملک میں ختم نبوت کو کوئی ڈر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے تنظیم پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کی ہے۔ ہم پابندی سے متعلق سمری کابینہ کو بھیج رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مظاہرین ہر صورت فیض آباد اوراسلام آباد آنا چاہتے تھے ۔ ہم قرار داد اسمبلی میں اتفاق رائے سے پیش کرنا چاہتے تھے۔ شیخ رشید نے کہا کہ مذاکرات میں گنجائش رکھی جاتی ہے، ریاست کے معاملات کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے۔