اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے عندیہ دیا ہے کہ عوام کو اگلے ماہ سے بجلی بلوں میں واضح ریلیف دیا جائے گا۔اس مہینے بھی بجلی بلوں میں کچھ بہتری آئے گی۔
نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی وزیر توانائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جون کے ایف پی اے کے باعث اگست میں بجلی کے بلوں میں 10 روپے اضافہ ہوا تاہم جون کے مقابلے میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کم ہو کر اب 22 پیسے رہ گئی ہے۔
عوام کو اگلے ماہ بجلی بلوں میں ریلیف دیا جائے گا۔پہلے 200 اور پھر 300 یونٹ والوں کو 55 ارب روپے کا ریلیف دے چکے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ایکسپورٹرز کو بجلی قیمت میں ریلیف پر آئی ایم ایف کو اعتماد میں لینے کی ضرورت نہیں، مجھے معلوم ہے کیا کررہا ہوں اور میرے پاس جواز بھی موجود ہے، جب آئی ایم ایف والے آئیں گے تو بات بھی کرلیں گے،ڈالر کی قیمت بڑھنے پر ایکشن کیلئے ابھی انتظار کریں۔
انہوں نے اپٹما عہدیدران کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپٹما سے چند مہینے پہلے وعدہ کیا گیا تھا کہ ایکسپورٹ انڈسٹری کو 9 سینٹ پر بجلی دی جائے گئی، پھر دو ماہ ملی بھی، ان کے ساتھ ایک سال کی بات کی گئی تھی مطالبہ ہے کہ جولائی 2023 تک سہولت دی جائے ، ہم نے ان کو 180بلین روپے کا پیکج دیا تھا، انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ 10فیصد ایکسپورٹ بڑھائیں گے، پھر شاہد خاقان عباسی وزیراعظم بن گئے، ان کو مزید67 بلین کا پیکج بھی دیا گیا، میں ان کا مشکور ہوں کہ انہوں نے 12.7 فیصد ایکسپورٹ بڑھائیں، اگر پچھلی حکومت اس ماڈل کو لے کر چلتی تو 4 ہزاربلین قرض نہ چڑھتا، پاکستان کو ایکسپورٹ کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ روپیہ مارکیٹ بیسڈ کرنسی ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں روپے کو کھلا چھوڑ دیں ، اس کے نتیجے میں ہنڈی و دیگر مافیا ڈالر کو بڑھا دے اور روپیہ کرنسی کو نیچے گرا دے۔انہوں نے کہا کہ میں پروفیشنل طور پر ثابت کرسکتا ہوں ڈالر کی درست قدر200 سے نیچے ہے۔
عوام کو اگلے ماہ بجلی بلوں میں ریلیف دیا جائے گا۔پہلے 200 اور پھر 300 یونٹ والوں کو 55 ارب روپے کا ریلیف دے چکے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ایکسپورٹرز کو بجلی قیمت میں ریلیف پر آئی ایم ایف کو اعتماد میں لینے کی ضرورت نہیں، مجھے معلوم ہے کیا کررہا ہوں اور میرے پاس جواز بھی موجود ہے، جب آئی ایم ایف والے آئیں گے تو بات بھی کرلیں گے،ڈالر کی قیمت بڑھنے پر ایکشن کیلئے ابھی انتظار کریں۔
انہوں نے اپٹما عہدیدران کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپٹما سے چند مہینے پہلے وعدہ کیا گیا تھا کہ ایکسپورٹ انڈسٹری کو 9 سینٹ پر بجلی دی جائے گئی، پھر دو ماہ ملی بھی، ان کے ساتھ ایک سال کی بات کی گئی تھی مطالبہ ہے کہ جولائی 2023 تک سہولت دی جائے ، ہم نے ان کو 180بلین روپے کا پیکج دیا تھا، انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ 10فیصد ایکسپورٹ بڑھائیں گے، پھر شاہد خاقان عباسی وزیراعظم بن گئے، ان کو مزید67 بلین کا پیکج بھی دیا گیا، میں ان کا مشکور ہوں کہ انہوں نے 12.7 فیصد ایکسپورٹ بڑھائیں، اگر پچھلی حکومت اس ماڈل کو لے کر چلتی تو 4 ہزاربلین قرض نہ چڑھتا، پاکستان کو ایکسپورٹ کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ روپیہ مارکیٹ بیسڈ کرنسی ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں روپے کو کھلا چھوڑ دیں ، اس کے نتیجے میں ہنڈی و دیگر مافیا ڈالر کو بڑھا دے اور روپیہ کرنسی کو نیچے گرا دے۔انہوں نے کہا کہ میں پروفیشنل طور پر ثابت کرسکتا ہوں ڈالر کی درست قدر200 سے نیچے ہے۔
Short Link
Copied