اسلام آباد:(سچ خبریں) چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والےادارے اور حکومت وسائل کی چوری اور معاشی نقصانات روکنے کے لیے غیرقانونی سرگرمیوں کے خلاف پوری طاقت کے ساتھ کوششیں جاری رکھے گی۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں نظرثانی شدہ نیشنل ایکشن پلان، سندھ کے کچے کے علاقے میں آپریشن، پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک سی) اور دیگر نجی منصوبوں پر کام کرنے والے غیر ملکیوں کی سیکیورٹی کے لیے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
شرکا نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی بے دخلی اور غیر ملکی کرنسی کی ریگولیشن کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت کراچی ٹرانسفارمیشن پلان اور اقدامت پر پیش رفت پر بھی اجلاس میں بحث کی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومتی محکمے وسائل کی چوری اور معاشی نقصانات روکنے کے لیے غیرقانونی سرگرمیوں کے خلاف پوری طاقت کے ساتھ کارروائیاں جاری رکھیں گے کیونکہ ان سرگرمیوں کی وجہ سے ملک کو مسائل کا سامنا ہے۔
انہوں نےزبردست اقدامات کے اثرات کے لیے تمام متعلقہ محکموں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں شرکا نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ریاستی ادارے، سرکاری محکمے اور عوام صوبے کی ترقی اور خوش حالی کے لیے متحد ہیں۔
اس سے قبل گزشتہ ماہ اسی طرح اپیکس کمیٹی کا اجلاس خیبرپختونخوا اور پنجاب میں ہوا تھا، اور مذکورہ اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف نے صوبوں کو یقین دلایا تھا کہ پاکستان کو معاشی نقصانات سے نکالا جائے گا۔
جنرل عاصم منیر نے اگست میں نگران حکومت کو یقین دلایا تھا کہ معاشی بحالی، ملک کو ترقی اور خوش حالی کے لیے پالیسی کے تسلسل میں پاک فوج مکمل تعاون کرے گی۔