اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر خزانہ شوکت ترین اور گورنر رضا باقر نے اسٹیٹ بینک کو روزانہ کی بنیاد پر پرانے ڈالرز ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دینے کی ہدایت کر دی ہے ، عوام کے کروڑوں ڈالرز تبدیل ہو کر بینک اکاؤنٹ میں ڈپازٹ ہو سکتے ہیں، وزیر خزانہ شوکت ترین نے اس سلسلے میں یہ میٹنگ طلب کی تھی۔
ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین اور گورنر رضا باقر نے اسٹیٹ بینک کو ہدایت کی ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر پرانے ڈالرز ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ اگر حکومت ہمارے درینہ مسائل حل کر دے تو وہ سالانہ 10 ارب ڈالر سے زیادہ حکومت کو فراہم کر سکتے ہیں۔
حکومت پرانے ڈالر ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دے تو عوام کے یہ کروڑوں ڈالرز تبدیل ہو کر بینک اکاؤنٹ میں ڈپازٹ ہو سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کو ایکسپورٹ کرنے والے ایکسپورٹر کو حکومت نے بینک کاؤنٹر پر کیش ڈالر جمع کرنے کی اجازت دی ہے اسے فوری طور پر ختم کیا جائے کیونکہ اس سہولت کا بہت زیادہ استعمال ہو رہا ہے۔ملک بوستان نے تجویز دی کہ اگر حکومت آج ہی کمرشل بینکوں پر یہ پابندی عائد کر دے کہ وہ خریدے بغیر امپورٹر کو فارورڈ میں ڈالر زہر گز فروخت نہ کریں،اگر یہ فیصلہ ہوجائے تو بہت جلد ڈالر کم ازکم پانچ روپیہ گر سکتا ہے۔
ملک بوستان نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ جس طرح حکومت کمرشل بینکوں کو بیرونی ممالک سے ورکر ریمنٹنس لانے پر فی ڈالر 6 روپے ریبیٹ دیتی ہے اسی طرح اگر ایکسچینج کمپنیوں کو بھی ریبیٹ دیا جائے تو ہم سالانہ 10 ارب ڈالر لینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ لیٹرملنے کے بعد وزیر اعظم کے سیکرٹری نے چیئرمین ملک بوستان سے رابطہ کر کے بتایا کہ آپ کا لیٹر وزیراعظم کو مل گیا ہے انہوں نے وزیر خزانہ اور گورنراسٹیٹ بینک کو کہا ہے کہ آپ سے میٹنگ کر کے ایکسچینج کمپنیوں کے مسائل کو حل کیا جائے اور قابل تجاویز پر عمل کیا جائے۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے اس سلسلے میں یہ میٹنگ طلب کی تھی۔ انہوں نے ایکسچینج کمپنیوں کے ملک میں اربوں ڈالر انٹر بینک میں سرینڈر کرنے پر تعریف کی اور انہوں نے وعدہ کیا کہ حکومت جس طرح کمرشل بینکوں کو ملک میں ان ورڈ ریمیٹنس لانے پر Rebate دیتی ہے اسی ریشو سے ایکسچینج کمپنیوں کو بھی Rebate دیا جائیگا۔