وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں قانونی رکاوٹ نہیں، عطااللہ تارڑ

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی یا گورنر انہیں کسی بھی وقت اعتماد کا ووٹ لینے کہہ سکتے ہیں۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے عطا تارڑ نے دعویٰ کیا کہ پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے ووٹ میں قانونی رکاوٹ نہیں ہے۔

جب ہم وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کریں گے تو اسپیکر کو تحریک منظور کرنی ہوگی، ہم کسی بھی وقت تحریک عدم اعتماد جمع کروا سکتے ہیں، اس کے علاوہ گورنر کی جانب سے اعتماد کے ووٹ کا بھی کبھی بھی کہا جا سکتا ہے

پاکستان مسلم لیگ کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ ان کی جماعت کے پاس مزید آپشن بھی موجود ہیں اور وہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیاں تحلیل ہونے سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ اگر دونوں اسمبلیاں تحلیل ہوجاتی ہیں تو پاکستان مسلم لیگ (ن) نئے انتخابات کروانے کے لیے تیار ہے، انہوں نے مزید کہا کہ دونوں صوبوں میں ہماری جماعت اپوزیشن میں پہلے سے موجود ہے تو اگر انتخابات ہوجاتے ہیں تو ہمیں کوئی نقصان نہیں ہوگا۔

عطا اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ اگر عدم اعتماد پیش ہونے کی صورت میں حکومتی ارکان اور اپوزیشن کے پاس مطلوبہ تعداد نہ ہو تو گورنر راج کے نفاذ کو مسترد نہیں کیاجاسکتا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ چوہدری پرویز الٰہی نے گزشتہ سال اُس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرتے وقت انہیں ٹیلی فون کیا تھا اور پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی قیادت میں اُس وقت کی اپوزیشن کو عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد لانے کی تجویز دی تھی اور خدشہ تھا کہ وزیراعلیٰ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے حکم پر اسمبلی تحلیل کرلیں گے جس کے بعد مسلم لیگ ن نے عثمان بزدار کے خلاف تحریک التواء جمع کرائی تھی۔

قبل ازیں پرویز الہیٰ نے دعویٰ کیا تھا کہ اپوزیشن نہ تو ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لا سکتی ہے اور نہ ہی اجلاس کی کارروائی کے دوران گورنر راج نافذ کر سکتی ہے

اسٹبلشمنٹ کے نیوٹرل ہونے کے سوال پر عطا اللہ تارڑ نے جواب دیا کہ اگر اسٹبلشمنٹ نے کہہ دیا ہے کہ وہ اب غیر سیاسی ہے تو ہمیں اس پر مزید بات نہیں کرنی چاہیے۔

رواں ہفتے کے اوائل میں پنجاب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) پارلیمانی پارٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کے منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے تمام حربے استعمال کیے جائیں گے

اسی دوران پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت دو صوبوں کی اسمبلیاں تحیلیل کرنے کے فیصلے کے علاوہ سندھ اور بلوچستان کی اسمبلیوں کے استعفوں کو پارٹی قانون سازوں کے درمیان مشاورت مکمل ہونے تک موخر کر دیا ہے۔

گزشتہ روز (2 دسمبر کو) عمران خان نے وفاقی حکومت کو ’خبردار‘ کیا تھا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے عام انتخابات کی تاریخ پر بات کریں ورنہ ہم اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے۔

مشہور خبریں۔

کیا سپر ٹیکس کا پیسہ صوبوں میں وفاقی حکومت تقسیم کرتی ہی سپریم کورٹ

?️ 15 اپریل 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے روبرو دوران

ملکی ترقی کے لئے طویل المدتی منصوبہ بندی  ضروری ہے: وزیراعظم

?️ 31 مئی 2021اسلام آباد(سچ خبریں)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ ملکی ترقی کے لئے

نواز شریف چاروں صوبوں کا دورہ کریں گے، مسلم لیگ (ن) کے اجلاس میں فیصلہ

?️ 1 نومبر 2023لاہور: (سچ خبریں) سابق وزیراعظم اور سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف

گندم کی عدم فراہمی پر وزیراعلٰی پنجاب کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان

?️ 22 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے گندم کی فراہمی

لبنان کو مغربی ممالک کی للچائی نظروں کا سامنا

?️ 19 اکتوبر 2021سچ خبریں:لبنان کا موجودہ بحران زیادہ سے زیادہ ظاہر کرتا ہے کہ

الیکشن کمیشن کا فواد حسن فواد کو عہدے پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

?️ 28 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) الیکشن کمیشن نگران وفاقی وزیر فواد حسن فواد کےخلاف

اردن میں اخوان المسلمین پر پابندی کے اسباب

?️ 25 اپریل 2025سچ خبریں: اردن کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ اخوان

صیہونیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی:حماس

?️ 26 ستمبر 2022سچ خبریں:فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے صیہونیوں کو انتباہ دیتے ہوئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے