اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے قاہرہ میں ڈی ایٹ اجلاس کے موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان اور ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات میں باہمی تعلقات، تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے پر زور دیا۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے قاہرہ میں ڈی ایٹ اجلاس کے موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات، تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق امور پر گفتگو کی گئی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تاریخی، برادرانہ اور کثیر الجہتی تعلقات ہیں، انہوں نے صدر اردوان کی قیادت میں ترکیہ کی مثالی ترقی کو سراہا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کو ملکی سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں بالخصوص آئی ٹی، زراعت اور گرین ٹیکنالوجی کے نئے شعبوں میں اقتصادی تعاون بڑھانا چاہیے۔
بعد ازاں وزیر اعظم نے ایران کے صدر مسعود پزشکیان سے بھی ملاقات کی، ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے امید ظاہر کی کہ ڈی ایٹ سربراہی اجلاس میں کیے گئے فیصلوں سے رکن ممالک کے درمیان شعبوں میں باہمی طور پر مفید تعاون بڑھانے کی راہیں ہموار ہوں گی۔
وزیر اعظم نے سرحدی علاقوں کی ترقی اور وہاں کے لوگوں کے معاش کو بہتر بنانے کے لیے بارڈر مارکیٹوں کو مزید فعال کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے اسرائیل کے ہاتھوں بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان، فلسطین، لبنان اور شام سے تعلق رکھنے والے اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار جاری رکھے گا۔
شہباز شریف نے ایرانی صدر مسعود پزشکیان کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔
عرب جمہوریہ مصر کے وزیر برائے ہوابازی ڈاکٹر سامح احمد الحنفی اور قاہرہ میں پاکستانی سفارت خانے کے حکام نے ہوائی اڈے پر وزیراعظم کو الوداع کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے قاہرہ میں منعقد 11 ویں سربراہ اجلاس میں شركت کی، پاکستانی وفد میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ شامل تھے۔
قبل ازیں مصر کے شہر قاہرہ میں ڈی ایٹ سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے نوجوان ملازمتیں ڈھونڈنے کے بجائے ملازمتیں دینے والے بنیں، نوجوانوں کی معاونت اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباروں ( ایس ایم ایز) کی ترقی کسی بھی معاشرے کی ترقی کے لیے اہم ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ نوجوان توانائی، نئے خیالات، اور تخلیقی صلاحیتوں سے بھرپور ہیں، ڈی ایٹ رکن ممالک کے لیے نوجوانوں کو بااختیار بنانا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے پاس بہترین آئیڈیاز ہوتے ہیں، اس وقت پاکستان میں ہماری توجہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس، ڈیٹا پروٹیکشن اور سائبر سکیورٹی پر مرکوز ہے تاکہ ہمارے نوجوان دنیا میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بڑھتے مواقع سے فائدہ اٹھاسکیں اور ملازمت ڈھونڈنے کے بجائے ملازمتیں دینے کی جانب جائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دنیا کے بڑے فری لانسرز والے ممالک کا گھر سمجھا جاتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ زراعت، معیشت اور دیگر شعبوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے بہتری لائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز عالمی سطح پر درپیش معاشی چیلنج سے نمٹنے کے لیے اہم ثابت ہوسکتے ہیں، سماجی ترقی کے لیے ایس ایم ایز کی ترقی پر توجہ دی جارہی ہے، ہمارے ملک میں اکثریت نوجوانوں کی ہے، ہماری کوشش ہے انہیں درست ہنر اور مہارتوں سے آراستہ کرکے اور انہیں اعلیٰ تعلیم فراہم کرکے دنیا کے لیے کار آمد بنایا جائے۔