وزیراعظم نے ماحولیاتی اور زرعی ایمرجنسی لگادی، ملک مخالف پروپیگنڈے کے خاتمے کا عزم

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں ماحولیاتی اور زرعی ایمرجنسی لگادی، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو پالیسی بنانے کی ہدایت کردی، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریلیف آپریشن جاری ہے، دعا ہے سندھ میں سیلاب سے زیادہ نقصان نہ ہو۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم افواج پاکستان کی قربانیوں کی بدولت آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر کچھ لوگ اداروں اور شہدا کی تضحیک کررہے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اور ملک کیخلاف پروپیگنڈا کرنے والے فتنے کا مکمل خاتمہ کرنا ہمارا اولین فرض ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے بہادر میجر عدنان اسلم بنوں میں دہشتگردوں کا مقابلہ کرتےہوئے شہید ہوئے، گزشتہ روز جی ایچ کیو میں ان کی نماز جنازہ میں کل ہم شریک ہوئے، سپہ سالار فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ نماز جنازہ کے دوران ہماری شہید کے خاندان کے افراد سے ملاقات ہوئی، ان کے والد نے کہا کہ میرے بیٹے نے شہادت دی ہے جس پر مجھے بہت فخر ہے، ان کے سسر بھی وہاں موجود تھے انہوں نے کہا کہ میرے داماد نے ہمارا سر فخر سے بلند کردیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ شہید کی بہنوں نے مجھے بتایا کہ ہم ایک بہت دلیر بھائی کی بہنیں ہیں، ہمارے بھائی نہیں عظیم راہ میں قربانی دی ہے اور ہم بھی اسی راہ میں قربانی دیں گے، یہ وہ جذبہ ہے جس کی ایک مثال میں نے یہاں پیش کی ہے،۔

ان کا کہنا تھا کہ صرف میجر عدنان نہیں بلکہ کئی سپائی، لانس نائیک، میجر، کرنل سمیت دیگر نے اپنی قربانیوں سے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے، وہ پاکستان کے دشمنوں سے لڑرہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ جو معرکہ ہوا جس میں میجر عدنان نے اپنی جان کی قربانی دی، جو توپ اور بندوق کے آگے کھڑا ہوتا ہے اس کی کیفیت کو کوئی نہیں جان سکتا اور اس کے نتیجے میں ہم نہ صرف اپنی افواج پاکستان کے شکرگزار ہیں بلکہ ان قربانیوں کی بدولت ہم آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ملک کے اندر زہریلا پروپیگنڈا کررہے ہیں اور سوشل میڈیا پر شہدا کی قربانیوں اور اداروں کی تضحیک کررہے ہیں، اس کی جتنی سخت الفاظ میں مذمت کی جائے وہ ناکافی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہی جذبہ ہے جو پاکستان کو خوارج سے نجات دلانے کے لیے ضروری ہے، وہ اپنے ماں باپ اور بچوں کو یہ بتاکر جاتے ہیں کہ ہم اپنے وطن کے دفاع کے لیے جارہے ہیں تو ان کی بیویوں اور بچوں کی کیفیت کو سمجھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا آج فرض اولین ہے کہ ہم اس ملک کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے فتنہ کا مکمل طور پر خاتمہ کریں، چاہے وہ ملک میں ہوں یا پھر سوشل میڈیا پر بیرون ملک بیٹھے آپریٹ کررہے ہیں، ان کی شناخت کریں، نفرت کارڈ ناقابل قبول ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں ابھی چین کے دورے سے ہوکر آیا ہوں، اس ضمن میں کہنا چاہتا ہوں کہ چین میں ہماری جو حالیہ بزنس کانفرنس ہوئی، اس سے بہتر کانفرنس میں نے کبھی نہیں دیکھی جس پر تمام وزرا، سیکریٹریز اور افسران کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں فالو اپ انتہائی ضروری ہے، اور میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ اس معاملے میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی یا کسی منصوبے میں کوئی تاخیر برداشت نہیں کروں گا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ بھی اچھے تعلقات بھی بنانے ہیں اور چین کے ساتھ جو اسٹریٹیجک پارٹنرشپ ہے اس میں بھی مزید بہتر کرنا ہے جب کہ امریکی کمپنیوں کے ساتھ معدنیات کے شعبے میں معاہدے ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلاب نے پنجاب، گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا میں بہت تباہی مچائی ہے اور اب پانی سندھ میں داخل ہورہا ہے، موسمیاتی چینلجز کے حوالے سے وزیر اور ان کے سیکریٹری کی ذمہ داری لگائی ہے کہ آپ نے ایک پروگرام کے ساتھ آنا ہے، راتوں رات موسمیاتی تبدیلیوں کو ہم راتوں رات نہیں نمٹ سکتے اور اس میں پاکستان اکیلا کچھ نہیں کرسکتا، سب کو ملکر کرنا ہوگا لیکن ہمارے پاس ایک روڈ میپ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ذراعت میں جو نقصان ہوا ہے اس کے لیے میں نے ذمہ داری لگائی ہے ، اگلے ہفتے ہی سامنے آجائے گا کہ چاول، گنا، کاٹن میں کیا نقصانات ہوئے ہیں، اس حوالے سے اگلے اجلاس میں تفصیلات بھی پیش کروں گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج کابینہ مشاورت کے بعد ماحولیاتی اور زرعی ایمرجنسی کا اعلان کررہی ہے اور ساتھ ہی احسن اقبال کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے، جس میں متعلقہ وزرا اور سیکریٹریز ہوں گے، تاکہ اس پر کام شروع کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں وفاق اس میں اپنا حصہ ڈال رہا ہے، وہی صوبوں کو بھی اس میں اپنا حصہ ڈالنا ہوگا، یہ ملکر ہی ہم اس نقصان کا ازالہ کرسکتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کل قطر میں اسرائیل نے ظلم کی انتہا کرتے ہوئے ایک قطر پر جو حملہ کیا، اس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

مشہور خبریں۔

مشاہد حسین سید نے ایک مرتبہ پھر سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کردیا

?️ 19 مئی 2024کراچی: (سچ خبریں) مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد حسین سید نے

عمران خان کی پرویز الہی سے ملاقات

?️ 22 اگست 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا

ایران فلسطین کا واحد بڑا حامی

?️ 27 مارچ 2022سچ خبریں:  اسلامی جہاد تحریک کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے اسلامی

پیوٹن کو جرمنی میں گرفتار کیا گیا تو ہم پوری طاقت سے حملہ کریں گے:روس

?️ 23 مارچ 2023سچ خبریں:سینئر روسی اہلکار نے جرمنوں کو پیوٹن کے خلاف کسی بھی

بہت جلد ایران کے بارے میں فیصلہ کروں گا:ٹرمپ 

?️ 14 اپریل 2025 سچ خبریں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران سے

​​رفح پر حملہ اور انسانی ہمدردی کے امریکی کھوکھلے نعرے

?️ 11 مئی 2024سچ خبریں: ان حالات میں جن میں بائیڈن نے پہلے اسرائیل کو

 کیا امریکہ یوکرین کی جنگ کو ایک بڑے دلدل میں دھکیل رہا ہے؟ 

?️ 15 جون 2023سچ خبریں:واشنگٹن میں روس کے سفیر اناتولی انتونوف نے کہا کہ امریکہ

مزاحمتی محور نے تل ابیب پر دباؤ کیسے ڈالا؟

?️ 14 جولائی 2025سچ خبریں:مزاحمتی محور نے ایران اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے