اسلام آباد: (سچ خبریں) سینیٹ کمیٹی ہاؤسنگ اینڈ ورکس میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس ریاض حسین پیرزادہ نے اپنی ہی وزارت کا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیا، انہوں نے انکشاف کیا کہ وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس میں بہت گندگی ہے، وزیراعظم سے کہا ہے کہ بے شک یہ وزارت مجھ سے لے لیں، اگر اس وزارت نے گزشتہ سالوں میں کام کیا ہوتا تو آج ڈی ایچ اے اور بحریہ ٹاؤن نہ بنے ہوتے۔
سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس کا اجلاس چیئرمین کمیٹی ناصر محمود کی زیرِ صدارت پارلیمنٹ لاجز میں منعقد ہوا۔
وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس ریاض حسین پیرزادہ نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ یہ مل کر کام کرنے والی وزارت ہے، کسی بھی پالیسی پر پیپر ورک تیار کرکے وزیراعظم کو پیش کرسکتے ہیں، وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس میں گندگی بہت ہے، اگر اس وزارت نے گزشتہ سالوں میں کام کیا ہوتا تو آج ڈی ایچ اے اور بحریہ نہ بنے ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ نیلامی کرتے ہیں تو بہت کم لوگ آتے، وزارت پر کسی کا اعتبار ہی نہیں رہا ہے، میں نے تو وزیراعظم سے کہا ہے کہ یہ وزارت بے شک مجھ سے لے لیں، کل کو خبر لگ جائے گی کہ وزیر ٹھیکیدار کے ساتھ مل کر پیسہ کھا گیا ہے۔
سی ڈی اے حکام نے قائمہ کمیٹی کو اسلام آباد میں جیل کی تعمیر کے منصوبے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اسلام آباد میں جیل کی تعمیر کا منصوبہ ایک ماہ پہلے پاک پی ڈبلیو ڈی سے منتقل ہوا ہے، پی سی ون کے مطابق منصوبے کی تکمیل کے لیے 4.6 ارب روپے درکار ہیں،7 میں سے 2 بیرکس پر کام ہوچکا ہے۔
قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ اسلام آباد میں جیل کی چار دیوار 48 فیصد مکمل ہوچکی ہے جبکہ ایڈمن بلاک کا کام بھی لگ بھگ مکمل ہے،کوشش ہوگی کہ جنوری کے آخر تک پروجیکٹ مکمل کرلیا جائے، حکام نے بتایا کہ جیل کی بیرکس میں لگ بھگ 472 قیدی آسکیں گے۔
تاہم چیئرمین کمیٹی نے سی ڈی اے حکام پر اسلام آباد میں جیل کی تعمیر کا منصوبہ مکمل نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ستمبر میں چیئرمین سی ڈی اے نے کمیٹی میں کہا تھا کہ دسمبر میں منصوبہ مکمل ہو جائے گا، قائمہ کمیٹی نے جیل کی تعمیر وقت پر نہ ہونے سے متعلق معاملہ پر سیکرٹری داخلہ کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا ہے۔
اجلاس میں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی (ایف جی ای ایچ اے) کی اسکیمز میں صحافیوں کے پلاٹ کے کوٹے سے متعلق ایجنڈا بھی زیرِ بحث آیا، وزارت اطلاعات و نشریات حکام نے بریفنگ دی کہ وزارت اطلاعات و نشریات نے اس حوالے سے ایک پلاٹ سیلکشن کمیٹی تشکیل دے دی ہے،کمیٹی میں پریس کلب، پی ایف یو جے کے نمائندے شامل ہیں، سینیٹر بلال احمد نے کہا کہ صحافی برادری اور سیلکشن کمیٹی آپس میں مسئلہ حل کرکے آئندہ کمیٹی میں آئیں۔