اسلام آباد(سچ خبریں) اسلام آباد کی مقامی عدالت میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی جس میں تھراپی ورکس کے مالک اور ملازمین کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا گیا فیصلے کے مطابق بادالنظر میں تھراپی ورکس کے مالک اور ملازمین کا نور مقدم کے قتل میں کوئی کردار نہیں لزمان کے ثبوت مٹانے کی کوشش کا معاملہ ٹرائل کے دوران طے ہو گا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نور مقدم کے قتل کے وقت تھراپی ورکس کے مالک یا ملازمین موقع پر موجود نہیں تھے یکارڈ کے مطابق مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے تھراپی ورکس کے ملازم امجد کو زخمی کیا وہ مفروضہ قائم نہیں کیا جا سکتا کہ تھراپی ورکس کی ٹیم ثبوت مٹانے گئی تھی موقع پر پہنچنے سے پہلے تھرپی ورکس کی ٹیم کو قتل کا علم تھا یا نہیں، ٹرائل میں طے ہو گا۔
فیصلےکے مطابق ملزمان کی ضمانتیں 5،5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کی جاتی ہیں۔ موقع پر پہنچنے سے پہلے تھراپی ورکس کی ٹیم کو قتل کا علم تھا یا نہیں، ٹرائل میں طے ہو گا۔