اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماءاور سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ نواشریف کل سے اپنی ذاتی مصروفیات پر چلے جائیں گے،مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج ہوگا جس کی صدارت قائد مسلم لیگ نواز شریف کرینگے جس میں اہم فیصلے کئے جائیں گے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف کے نام کی بطور وزیراعظم توثیق کی جائیگی۔
شہباز شریف اتحادیوں کوپارلیمنٹ ہاﺅس میں عشائیہ پر مدعو کرینگے۔ اتحادی جماعتیں شہباز شریف کو وزیراعظم منتخب کرنے کے فیصلے کی تائید کریں گی جبکہ نواز شریف ذاتی مصروفیات کے باعث عشائیہ میں شرکت نہیں کریں گے۔پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں تمام ن لیگ کے نومنتخب اراکین اسمبلی کو شرکت کی ہدایت کی گئی ہے۔اجلاس میں 29 فروری کو قومی اسمبلی کے اجلاس کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
خیال رہے کہ نگران وزیراعظم نے گزشتہ روز قومی اسمبلی کا افتتاحی سیشن بلانے کیلئے دوسری بار صدر مملکت کو ایڈوائس ارسال کی تھی۔نگراں وزیراعظم کی جانب سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بجھوائی گئی سفارشات میں آئین کے تحت اسمبلی کا اجلاس بلانے کی تجویز دی گئی ہے اور کہاگیا ہے کہ آئین کے تحت انتخابات کے 21 دن کے اندر اجلاس طلب کرنا آئینی ڈیڈ لائن ہے، صدر مملکت آئین میں درج ڈیڈ لائن کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس جلد از جلد بلوائیں۔
قبل ازیں بھی نگران وزیراعظم کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کیلئے صدر مملکت عارف علوی کو سمری بھجوائی گئی تھی جسے انہوں نے مسترد کرکے واپس بھجوا دیا تھا۔ صدر مملکت عارف علوی نے یہ موقف اختیارکیا تھا کہ پہلے خواتین اور اقلیتوں کی نشستوں کو مکمل کیا جائے اس کے بعد اجلاس بلایا جائیگا۔ایوان ابھی مکمل نہیں، کچھ مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔
صدر عارف علوی کو 5 دن پہلے وزارتِ پارلیمانی امور نے سمری بھیجی تھی۔قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کے حوالے سے نگران وفاقی حکومت کا موقف تھا کہ آرٹیکل91کی دفعہ 2 کے تحت 21 دن تک اجلاس بلانا لازمی ہے، صدراجلاس نہیں بھی بلاتے تو 29 فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس ہر صورت ہوجائے گا اور 29 فروری کو ہونے والا اجلاس آئین کے عین مطابق ہوگا۔