🗓️
نواز شریف کی سیاست کے 2 جز ہیں: شہزاد اکبر
اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم کے مشیر احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی سیاست کے 2 جز ہیں، ایک پیسہ جس نے چھانگا مانگا کلچر متعارف کروایا اور دوسرا جز سیاسی سرپرستی ہے کہ ایک خاص طبقہ اعلیٰ عہدے پر فائز ہو جو کسی خدمت کے لیے نہیں بلکہ لوٹ مار کے لیے سیاست میں آتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 1947 میں جب ملک بنا تو نطریاتی سیاست ہوتی تھی اور لوگ عوام کی خدمت اور نظریاتی سیاست کرنے کے لیے آتے تھے لیکن 80 کی دہائی میں غیر جماعتی انتخابات ہوئے تو مارشل لا کی گود میں پروان چڑھنے والے سیاست میں آئے جس کے سرغنہ نواز شریف ہیں اور انہوں نے پاکستان میں چھانگا مانگا کی سیاست کا آغاز کیا۔
اسلام آباد میں پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر اس تعریف کو دیکھا جائے تو یہ ایک مافیا کی تعریف ہے اور اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ سپریم کورٹ نے ان کے لیے سیسیلین مافیا کا لفظ استعمال کیا تھا۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ یہ ہی وہ مافیا ہے جس نے سیاست میں پیسے اور سیاسی سرپرستی کا آغاز کیا اور آج بھی ہم اسے بھگت رہے ہیں۔
اس کی تازہ ترین مثال لاہور میں دیکھی گئی کہ جب ان کی صاحبزادی ایک ایسے ہی سیاسی سرپرستی میں پلے ہوئے مافیا کے گھر پر کھڑے ہو کر حکومتی کارندوں اور ریاست کی رٹ کو للکار رہی تھیں اور ثابت کررہی تھیں کہ ہم نظریات کی سیاست نہیں کریں گے اور اسی لوٹ کھسوٹ کی سیاست کو جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن یہ تصویر کشی کرنے کی کوشش کررہی کہ انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، یہ رونا دھونا بنیادی طور پر اپنے تحفظ کے لیے کیا جارہا ہے اس کا کوئی اور مقصد نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ڈھائی سال میں صرف پنجاب سے 210 ارب روپے سے زائد کی ریکوری ہوئی جس میں سے 36 لوگوں کے نام اور تفصیلات بتا رہا ہوں اور ان تمام سیاسی افراد کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے۔
’36 شیڈز آف پولیٹکل کرپشن’ کے عنوان سے ایک دستاویز فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس میں ریاستی وسائل کا بے دریغ استعمال یا سرکاری زمینوں پر کیے گئے قبضوں کی تفصیلات ہیں جبکہ رشوت اور دیگر لوٹ کھسوٹ الگ معاملہ ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ ان چیزوں کے سرغنہ راولپنڈی کے کھوکھر برادران ہیں جن پر صرف قبضے کے الزام میں 3 مقدمات درج ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کھوکھر برادرا نے شیخوپورہ میں ایک ہزار 25 کنال، 7 کروڑ روپے مالیت کی ریاستی زمین پر قبضہ کیا، ان کے عالیشان محل میں نجی لوگوں کی زمینوں کے علاوہ 45 کنال سرکاری زمین پر بھی قبضہ تھا جسے ریونیو ڈپارٹمنٹ سے ثابت کرنے کے بعد واگزار کروالیا جس کی مالیت ڈیڑھ ارب روپے ہے اور 2 ماہ قبل ان سے 3 ارب روپے مالیت کی 80 کنال 4 مرلے زمین بھی واگزار کروائی گئی جسے انہوں نے اپنے فرنٹ مینوں کے نام پر رکھا ہوا تھا۔
مشیر احتساب نے بتایا کہ خرم دستگیر کے خاندان نے جی ٹی روڈ پر سوا 9 کروڑ روپے مالیت کی زمین پر سی این جی اسٹیشن قائم کررکھا تھا جہاں اب ایک عوامی پارک بنا دیا گیا ہے، آج بھی انہوں نے 3 کروڑ 70 لاکھ روپے تاوان کی مد میں دینے ہیں جس پر ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہے اور قانونی کارروائی جاری ہے۔
اسی طرح خرم دستگیر نے ایک اور ایک کنال رقبے کی سرکاری کمرشل زمین پر قبضہ کیا تھا جس کی مالیت 6 کروڑ روپے ہے اور وہ ان سے واگزار کروالی گئی، مجموعی طور پر ساڑھے 5 کروڑ روپے تاوان کی مد میں ان سے برآمد کروانا ہے۔
مشیر احتساب نے بتایا کہ سینیٹر چودھری تنویر سے 7 ارب روپے کی بے نامی واگزار کروائی گئی ہے اس کے علاوہ راولپنڈی میں انہوں نے ایک ارب روپے کی 27 کنال کی سرکاری زمین نجی اسکول کو کرایے پر دے رکھی تھی جس کا 20-25 لاکھ روپے کرایہ بھی وصول کررہے تھے، وہ بھی واگزار کروالی گئی۔
انہوں نے کہا کہ دانیال عزیز کے والد کے نام پر 24 سو کنال سرکاری زمین تھی جو واگزار کرلی گئی اور اس کی مالیت ڈھائی ارب روپے تھی جبکہ ابھی بھی انہوں نے 4 کروڑ 80 روپے کرایے کی مد میں ادا کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا جاوید لطیف نے میاں فلور مل میں 8 کنال 2 مرلے سرکاری زمین دبائی ہوئی تھی جو واگزار کرالی گئی، شیخوپورہ میں غیر قانونی بس اڈہ بنایا ہوا تھا جسے ختم کروایا گیا، 30 کنال سرکاری زمین میاں پیپر مل اور بوہر مل میں قبضہ کر کے شامل کی گئی تھی اسے بھی واگزار کروالیا گیا، ہائی وے پر ان کا ایک پلازہ بھی بنا ہوا ہے جس پر عدالتی حکم امتناع ہے اور کارروائی جاری ہے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ عابد شیر علی سے جھنگ روڈ پر 2 ارب روپے کی سرکاری زمین واگزار کروائی گئی جو اسے آگے فروخت کررہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ اس فہرست میں جاوید ہاشمی کے داماد بھی شامل ہیں جن سے اوقاف کی 7 ایکڑ زرعی زمین واگزار کروائی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ مائزہ حمید کے شوہر نے محکمہ آب پاشی کی 70 ایکڑ زمین پر 2015 سے قبضہ کررکھا تھا جس کی مالیت 10 کروڑ روپے سے زائد ہے اور واگزار کروائی جارہی ہے۔
ان کا کہنا کہ یہ خاصی طویل فہرست ہے لیکن ابھی صرف 36 افراد کے نام شیئر کیے گئے ہیں، جن سے 24 ارب روپے کی ریکوری ہوئی اور 8 ہزار 85 ایکڑ زمین واگزار کروا کر قومی خزانے میں جمع کروادی گئی ہے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصد ہے کہ قبضہ کیے گئے سرکاری وسائل واپس لیے جائیں اور عوامی فلاح کے کام کیے جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ پوری پی ڈی ایم کا مقصد ذاتی مفاد کا تحفظ ہے، انہوں نے حکومت کے ساتھ قانون سازی کے لیے ہونے والے مذاکرات میں بھی اس کا اعتراف کیا تھا، ان کے بڑے این آر او چاہتے ہیں اور باقی افراد جنہوں نے ان سرکاری وسائل پر قبضہ کر رکھا تھا اس کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ جب سے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آئی ہے محکمہ انسداد بدعنوانی کی کارکردگی بہترین رہی ہے۔مشیر احتساب نے کہا کہ دوسری جگہ سینیٹ میں سب سے زیادہ پیسے کی سیاست ہوتی ہے جہاں اوپن بیلٹ کے ذریعے انتخاب کروانے کے لیے حکومت نے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کر رکھا ہے اور پارلیمان میں قانون سازی بھی کی جائے گی، یہ وہ موقع ہے کہ جب یہ سیاسی جماعتیں بتائیں کہ ان کا کیا نظریہ ہے۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ سابق میئر سیالکوٹ پر آج صبح حملہ کیا گیا، ان کی ہاؤسنگ اسکیم کے دفاتر کو گرا کر کروڑوں کا نقصان کیا گیا اور ان کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے اپنی وفاداری تبدیل نہیں کی اور اپنے قدموں پر کھڑے ہیں، یہ سکہ شاہی پورے پنجاب میں جاری ہے۔
اس موقع پر سیالکوٹ کے سابق میئر چوہدری توحید اختر نے بتایا کہ ہماری کینٹ ہاؤسنگ اسکیم ہے، جس کی منظوری 2017 میں دی گئی اور قانون کے مطابق اس میں کام شروع ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ آج صبح سویرے اس پر ہلہ بول دیا گیا جس سے وہاں پر بنائے گئے ہمارے کمیونٹی سینٹر کو گرا دیا گیا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان اور ان کے ساتھی یہ کہتے ہوئے تھکتے نہیں تھے کہ پہلے کرپٹ تھے اور ہم دودھ کے دھلے ہوئے ہیں تو ان دودھ کے دھلے سے کوئی پوچھے کہ جس ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کا حوالہ برسوں سے دیتے تھے، اس نے تو آپ کی حکومت کا منہ کالا کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے اس کے کرپشن انڈیکس میں پاکستان اور نیچے چلا گیا ہے، آپ نے کرپشن کرپشن کی رٹ لگائی ہوئی ہے اب آپ اپنا حساب دینے کی تیاری کیجیے۔انہوں نے کہا کہ کسی احتساب کے ادارے نے سوائے جھوٹ بولنے اور براڈ شیٹ کو تاوان ادا کرنے کے کون سی ریکوری کی ہے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے بغض میں آپ نے پورے ملک کو داؤ پر لگا دیا، لوگوں کے کاروبار تباہ کرتے ہیں، لوگوں کا سکون برباد کرتے ہیں اور ایک ایک فرد کو نشانہ بناتے ہیں۔
حکومت کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ آپ نے ہر شہر میں اپنے ٹارگٹ مقرر کیے ہوئے ہیں اور پچھلے دنوں ایک فہرست جاری کی کہ یہ قبضہ گروپ ہیں اور اس میں چن چن کر مسلم لیگ (ن) کے نام ڈال دیے، یہ سفید جھوٹ کب تک بیچیں گے جبکہ کوئی شخص اپنے نظریے سے نہیں ہٹا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت جھوٹ بولتی ہے اور انتقام لیتی ہے، اس ملک میں چار مارشل لا لگے ہیں لیکن موجودہ حکومت کی جیسی روش ہم نے پہلے نہیں دیکھی۔
انہوں نے کہا کہ حکمران صرف یہ چاہتا ہے کہ اس کے سارے مخالفین ختم ہوں لیکن ہم ختم نہیں ہوں گے، نہ ہماری آواز بند کرسکیں گے اور نہ مسلم لیگ (ن) کو دیوار سے لگا پائیں اور نہ ہی پی ڈی ایم کو ختم کرسکیں گے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آپ اصلاح کے نام پر ملک میں فساد اور انتشار پیدا کر رہے ہیں، آپ نے لوگوں کو گالی کی سیاست سکھائی اور گالی دینے والوں کی پوری نسل کھڑی کی ہے اور اب ریاستی اداروں کا بدترین استعمال کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ وہی سرکاری افسران ہیں جن سے جب صحیح کام لیا گیا تو پنجاب کی حالت بدلی اور مرکزی حکومت میں خدمات انجام دیں، اب چن چن کر بزدل اور کرپٹ افسران کو تعینات کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ حکومت لوٹ مار اور ڈاکا زنی کے خلاف کوشاں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ میں خواجہ آصف، ان کی اہلیہ، بیٹے اور سیالکوٹ کے سابق میئر کی جانب سے 2017 میں ہاؤسنگ اسکیم کے لیے 137 کینال کی منظوری حاصل کی گئی تھی جہاں 13 مرلے میں پارک کی جگہ پر غیرقانونی کمرشل پلازا تعمیر کیا گیا اس کے خلاف کارروائی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اس پلازے کے حوالے سے محکمے کی جانب سے مالکان کو نوٹس بھیجا گیا کہ غیر قانونی تعمیرات کو خود مسمار کردیں لیکن نوٹس ملنے کے باوجود مالکان نے غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ شروع کیا اور کمرشل بنیادوں پر استعمال کرنا شروع کردیا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آج پتا لگ گیا کہ قانون اور قانون کی عمل داری حرکت میں آگئی ہے کیونکہ انہوں نے نوٹس کا مذاق اڑایا اور سمجھتے تھے کہ قانون ان کے گھر کی لونڈی رہا ہے لیکن آج قانون نے اپنا راستہ بنایا اور اپنی طاقت کو منوایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کے بعد عمارت کو سیل کیا گیا لیکن انہوں نے تالا توڑ کر استعمال شروع کر دیا تھا یعنی پہلے نوٹس کو پاؤں تلے روندا پھر سیل کی گئی عمارت کا تالا توڑا۔معاون خصوصی نے کہا کہ آج قانون نے ایک دفعہ پر انگڑائی لی، اپنی طاقت کا لوہا منوا کر اس عمارت کو مسمار کیا۔
مشہور خبریں۔
دبئی کے فیوچر آف دا میوزیم کا افتتاح کر دیا گیا
🗓️ 23 فروری 2022دبئی (سچ خبریں) متحدہ عرب امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن
فروری
پیپلزپارٹی عوامی خدمت پر توجہ دے: فردوس عاشق
🗓️ 5 جون 2021لاہور(سچ خبریں) وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق
جون
بحرین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر روک لگائی جائے؛آئر لینڈ کے نمائندوں کا مطالبہ
🗓️ 26 جنوری 2021سچ خبریں:آئر لینڈ کے نمائندوں نے ایک مجازی اجلاس کے دوران بحرین
جنوری
مارشل لا لگانے کی کوشش کی مزاحمت کی جائے گی، محمود اچکزئی
🗓️ 21 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ تمام
مئی
ایمن خان کا جنت مرزا کو اہم مشورہ
🗓️ 12 جنوری 2022کراچی (سچ خبریں) پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ایمن خان نے
جنوری
اسلام آباد: سینئر صحافی مطیع اللہ جان پمز ہسپتال کی پارکنگ سے ’اغوا‘
🗓️ 28 نومبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) معروف سینئر صحافی مطیع اللہ جان کو
نومبر
پاکستان میں CPEC کے لیے سخت حفاظتی اقدامات
🗓️ 8 نومبر 2022چین اور پاکستان نے اتفاق کیا ہے کہ سی پیک منصوبے کی
نومبر
صدر مملکت عارف علوی کی قومی ٹیم کو مبارک باد
🗓️ 25 اکتوبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان نے بھارت کے خلاف کرکٹ میچ میں تاریخی
اکتوبر