اسلام آباد (سچ خبریں ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مہنگائی مجھے کئی دفعہ راتوں کو جگاتی ہے ۔ پاکستان میں مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر تنخواہ دار طبقہ ہو رہا ہے ، موجودہ مہنگائی کی لہر کورونا کی وجہ سے ہے ، روپے کے گرنے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا اور یہ مہنگائی دنیا بھر میں ہے۔
تفصیلات کے مطابق ’آپ کا وزیراعظم آپ کے ساتھ‘ پروگرام میں عوام کے ساتھ براہ راست گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ملک کو ایشین ٹائیگر یا لاہور کو پیرس نہیں بنانے جا رہے ، تحریک انصاف کا نظریہ اسلامی فلاحی ریاست ہے ، ایک خواب تھا کہ ہم ایک مثال پیدا کریں گے ، مخالفین نے کہا کہ یہ دین کے پیچھے چھپ رہا ہے ، مجھے سیاست میں آنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی ، اصولاً مجھے یہ بات پارلیمنٹ میں بولنا چاہیے ، پارلیمنٹ میں مجھے بولنے نہیں دیتے ، میں بولنے لگتا ہوں تو پارلیمنٹ میں این آر او والے شور مچا دیتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کوشش ہے ہر مہینہ 2 مہینے کے بعد عوام کی کال سنیں ، کوشش تھی کہ ہر ماہ لوگوں کے سوالوں کے جواب دوں ، آج کل موبائل فونز کا زمانہ ہے ، مجھے صبح ایک گھنٹے میں اپنے موبائل پر ساری انفارمیشن مل جاتی ہے ، ہمارے ملک میں بہت اچھے اچھے صحافی ہیں ، بدقسمتی سے ایسے لوگ بھی ہیں جو مایوسی پھیلاتے ہیں ، جب ہماری حکومت آئی تو سب سے بڑا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملا ، سارا پریشر روپے پر تھا ، ہمارے پاس ڈالرز ہی نہیں تھے ، موجودہ مہنگائی کی لہر کورونا کی وجہ سے ہے ، روپے کے گرنے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ، ہمیں 75 فیصد گھی درآمد کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی مجھے کئی دفعہ راتوں کو جگاتی ہے ، پاکستان میں مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر تنخواہ دار طبقہ ہو رہا ہے تاہم مہنگائی دنیا بھر میں ہے ، 100سال میں دنیا بھر میں کورونا جیسی وباء آئی ، جس کی وجہ سے ہمارے سے امیر ترین ملک بھی مہنگائی کی لپیٹ میں ہیں ، کینیڈا کی 40 فیصد آبادی کو اپنے کھانے کی پڑی ہوئی ہے ، جرمنی میں بھی مہنگائی کی شرح 30 سال کی بلند ترین سطح پر ہے ، امریکہ اب تک 6 ہزار ارب ڈالر خرچ کر چکا ہے ، برطانیہ میں بھی مہنگائی تاریخی سطح پر ہے ، فرانس میں13 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی ، یورپ بھر میں 30 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی۔