اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اصرار کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو اسی نفرت کی آگ کا سامنا ہے جو انہوں نے خود لگائی جب کہ سیاست میں ’مذہبی جنونیت‘ کے استعمال سے سب سے زیادہ خود سابق وزیر اعظم کو ہی نقصان پہنچے گا۔.
وزیر آباد واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر پنجاب میں حملہ ہوا جہاں پی ٹی آئی کی اپنی حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آور کو موقع پر پکڑ کر پنجاب پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور ان کی پارٹی کے دیگر رہنما وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور ریاستی اداروں کے افسران پر معاملے کی تحقیقات کے بغیر حملے کے پیچھے ہونے کا الزام لگا رہے ہیں جو کہ بہت خطرناک مہم اور چال ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ مبینہ حملہ آور کی گرفتاری کے فوری بعد سامنے آنے اعترافی بیان میں جسے پنجاب پولیس نے جاری کیا اس نے تفتیش کاروں کو بتایا تھا کہ اس نے عمران خان کو توہین رسالت کرنے پر نشانہ بنایا۔ پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ اس معاملے پر لوگوں کے ذہنوں میں کئی سوالات اٹھ رہے ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کرائی جائیں۔
پی ڈی ایم سربراہ نے سوال اٹھایا کہ عمران خان کو کسی قریبی سرکاری یسپتال میں کیوں نہیں منتقل کیا گیا جہاں میڈیکل بورڈ معاملے کے مختلف زاویوں کا پتا لگا سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آئی چیئرمین نے لاہور میں اپنے ہی ہسپتال جانے کو ترجیح دی تاکہ ایسی ایسی رپورٹ بنائی جائے جو ان کے دعووں سے متصادم نہ ہو۔