آئی ٹی ایکسپورٹس تیزی سے بڑھ رہی تھیں مگر اب بتدریج اس میں کمی آ رہی ہے۔اس حکومت میں ترسیلات زر میں بھی واضح کمی آئی ہے،رواں سال ترسیلات زر گزشتہ سال کے مقابلے میں 8 فیصد کم ہے۔سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس حکومت نے 6 ماہ میں مالیاتی خسارہ 3 ہزار ارب سے زائد تک پہنچا دیا ہے،ملک کا قرض 8 اعشاریہ 9 ٹریلین ہو گیا ہے اور اخراجات روز بروز بڑھ رہے ہیں۔
ان چھ ماہ میں قرضوں میں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے،بے روز گاری ساڑھے بائیس فیصد سے بڑھ گئی اور فیکڑیاں بند ہو رہی ہیں۔ قبل ازیں سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ امید ہے پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا،نئی حکومت آئے تاکہ معیشت میں بہتری آ سکے۔جو قرض ہم نے چار سال میں لیا تھا،انہوں نے چار ماہ میں لے لیا۔ پاکستان جیسے ملک دیوالیہ نہیں ہوتے،کوئی نہ کوئی آ کر ریسکیو کرے گا لیکن اسکی قیمت ہو گی۔
اسحاق ڈر نے کہا تھا کہ ڈالر کا ریٹ 200 سے نیچے لے کر چلا آؤں گا لیکن یہ وعدہ پورا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں بیروزگاری 22 فیصد بڑھ گئی ہے،انہیں ہر حال میں 18 ارب ڈالر چاہییں جو یہ نہیں دکھا پا رہے،آئی ایم ایف کو 750 ارب روپے سیلاب زدگان پر خرچ کے لیے رضامند کرنا چاہیے تھا۔